اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدالت سے گزارش ہے کہ فل کورٹ بینچ کی درخواست پر نظر ثانی کرے، یہ صرف حکومت کا نہیں پوری قوم کا مطالبہ ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں شیری رحمان نے کہا ہے کہ جس طرح بینچ تنازعات، تقسیم اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں وہ عدلیہ کی ساکھ اور تاثر کیلئے ٹھیک نہیں ہے، 9 ارکان پر مشتمل عدالتی بینچ 3 ارکان تک محدود ہو گیا ہے، صاف ظاہر ہے یہ بینچ اپنی اکثریت کھو چکا ہے۔
وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی نے کہا کہ فیصلے سے پہلے اگر بینچ متنازعہ ہو جائے تو وہ انصاف نہیں ہوتا، دوسری طرف ایک بار پھر حکومت اور بار کونسل کی فل کورٹ بینچ کی استدعا مسترد کی گئی ہے، فل کورٹ بینچ کی درخواست مسلسل مسترد ہونے پر کئی سوالات جنم لے رہے ہیں، بحران کا حل کورٹ کی اجتماعی دانش میں ہے۔
شیری رحمان نے مزید کہا ہے کہ 3 ججز پر مشتمل بینچ کا فیصلہ عدالتی اجتماعی دانش نہیں ہو سکتا، معزز ججز کو اندرونی تقسیم اور تنازعہ کو زائل کرنے کیلئے ایک ساتھ بیٹھنا چاہئے، عدالت کو اپنی ساکھ اور غیرجانبداری کے تاثر کو بحال کرنے کا یہ موقع ضائع نہیں کرنا چاہئے۔