لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کو ویڈیو کال کی سہولت فراہم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت جیل ریفارمز کے حوالے سے خصوصی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری خزانہ، آئی جی جیل خانہ جات، چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران قیدیوں کے جیلوں میں ویڈیو لنک ٹرائل کا جائزہ لیا گیا، محسن نقوی نے رپورٹ طلب کر لی۔
دوران اجلاس بریفنگ میں وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ صوبہ بھر میں 28 جیلوں میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے، 15 مزید جیلوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے، آئی جی آفس میں 7/24 مانیٹرنگ کیلئے کنٹرول روم فعال کیا جائے گا۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ جیل میں ویڈیو لنک ٹرائل سے قیدیوں کو عدالت لانے لے جانے کی ضرورت نہیں رہے گی، پنجاب کی 9 جیلو ں میں اوپن ایئر جم قائم کر دیئے گئے ہیں، دیگر تمام جیلوں میں بھی اوپن ایئر جم بنائے جائیں گے، جیل ہسپتالوں کیلئے 40 کروڑ روپے کے طبی آلات خریدے جائیں گے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جیلوں میں قیدیوں کو فجر اور مغرب کی نماز باجماعت ادا کرنے کی اجازت دی جائے گی، عیدالفطر سے پہلے دیت اور جرمانہ وغیرہ کی ادائیگی کر کے 71 قیدیوں کو رہائی دی جائے گی، مخیر حضرات اور حکومت پنجاب نادار قیدیوں کی دیت اور جرمانہ وغیرہ ادا کریں گے۔
پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کیلئے ویڈیو کال کی سہولت فراہم کرنے کا بھی اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے، لاہور کی جیل میں 7 دن کے اندر ویڈیو کال کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کر دیا جائے گا، 5 ماڈل جیلوں میں ماڈل ویٹنگ اور میٹنگ ایریاز قائم کئے جائیں گے، 10 مزید جیلوں میں قیدیوں کو ٹیوٹا کورسز کرائے جائیں گے۔