راولپنڈی : (دنیا نیوز) سربراہ عوامی مسلم لیگ و سابق وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سپیکر کا چیف جسٹس کو خط عدلیہ کی خودمختاری پر حملہ ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد کاکہنا ہے کہ سپریم کورٹ پر دباؤڈالنا، اس کے فیصلوں کو نہ ماننا سیاسی موت کو دعوت دینے کے برابر ہے، قانون پارلیمنٹ کا کام ہے اور اس کی تشریح سپریم کورٹ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں 90دن کے اندر الیکشن لازمی ہیں، من پسند جج اور من پسند کے فیصلوں کی کوئی گنجائش نہیں ، نہ آئی ایم ایف،نہ الیکشن ،نہ عدلیہ اورنہ آئین کا احترام ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نوازشریف کو بحال بھی کیا تھا اور گھر بھی بھیجا تھا، پوری دنیا میں سپریم کورٹ کو مقام حاصل ہے لیکن پاکستان میں اس کی توہین کی جارہی ہے، پوری قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے، آج جنگل کے قانون کا یا قانون کی بالادستی کا فیصلہ ہوجائے گا۔
سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنا اس کے فیصلوں کو نہ ماننا سیاسی موت کودعوت دینے کےبرابر ہےقانون پارلیمنٹ کا کام ہےاوراس کی تشریح سپریم کورٹ کرتی ہےآئین میں90دن کےاندر الیکشن لازمی ہیں من پسند کےجج اورمن پسند کےفیصلوں کی کوئی گنجائش نہیں نہ آئی ایم ایف نہ الیکشن نہ عدلیہ آئین کا احترام ہے
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) April 27, 2023
سابق وزیر داخلہ نے کہاکہ تمام ریاستی ادارے سپریم کورٹ کے تابع ہیں، غریب مہنگائی، بیروزگاری سے مررہا ہے اور حکمران نیروکی بانسری بجارہےہیں ، استحقاق کمیٹی میں ججوں کو بلانے کی بات کرنا ٹکراؤ کی علامت ہے، میرے نزدیک اس کے نتائج بہت بھیانک ہوں گے۔
ان کاکہنا تھا کہ حکومت انتخابات کے لیے 21ارب دینے کی پابند ہے، پارلیمنٹ کٹوتی یا انکار نہیں کرسکتی۔
غریب مہنگائی بیروزگاری سےمررہاہےاورحکمران نیروکی بانسری بجارہےہےاسپیکرکاچیف جسٹس کوخط عدلیہ کی خودمختاری پرحملہ ہےاستحقاق کمیٹی میں ججوں کوبلانےکی بات کرناٹکراؤکی علامت ہےمیرےنزدیک اسکےنتائج بہت بھیانک ہونگےحکومت انتخاب کےلیے21ارب دینےکی پابند ہےپارلیمنٹ کٹوتی یا انکارنہیں کرسکتی
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) April 27, 2023