پرتشدد واقعات لندن پلان کے تحت کروائے گئے، ہمارے پاس ثبوت ہیں: عمران خان

Published On 15 May,2023 11:49 pm

لاہور: (دنیا نیوز) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پرتشدد واقعات تحریک انصاف پر پابندی لگانے اور مجھے جیل میں ڈالنے کے لندن پلان کا حصہ ہے، جو بھی یہ کر رہا ہے اس کو تاریخ کا پتا ہے نہ ہی سیاست کا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جیل سے باہر آنے کے بعد مجھے تحقیقات کرنے کا وقت مل گیا، حالیہ پرتشدد واقعات میں مجھے منظم سازش نظر آئی جس کے تحت سرکاری عمارتیں اور کور کمانڈر کا گھر جلائے گئے، تخریب کاروں کو بندوقیں دے کر احتجاج میں شامل کیا گیا اور لوگوں کو اشتعال دلوایا جس کے ہمارے پاس ثبوت ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی حفاظتی ضمانت منظور ، عدالت نے 23 مئی تک گرفتاری سے روک دیا

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے مزید کہا ہے کہ چاہتا ہوں کہ آزادانہ تحقیقات کی جائیں، جج دونوں طرف کا موقف سنے بغیر کبھی فیصلہ نہیں کرتا، اس وقت یکطرفہ بیانیہ سارے میڈیا پر چل رہا ہے، مجھے گرفتار کرنے کے بعد جو رد عمل آنا تھا اس کا فائدہ مافیا نے اٹھاتے ہوئے سارا نزلہ تحریک انصاف پر گرایا، تحریک انصاف نے 27 سال میں کبھی کسی قسم کا انتشار نہیں کیا۔

عمران خان نے کہا ہے کہ قاتلانہ حملے کے دوران گولیاں لگنے کے بعد بھی تحریک انصاف نے توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ نہیں کیا، پھر ایک دم کیا ہو گیا، یہ سب تحریک انصاف پر پابندی لگانے اور عمران خان کو جیل میں ڈالنے کے لندن پلان کا حصہ ہے، جو بھی یہ کر رہا ہے اس کو تاریخ کا پتا ہے نہ ہی سیاست کا، مشرقی پاکستان میں بھی بڑی جماعت سے یہی کوشش کر کے ملک تڑوا دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ

سابق وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا ہے کہ آج اس سے بھی خطرناک کوشش کی جا رہی ہے، میری قوم نے اس سازش کو شکست دینی ہے، پر امن احتجاج کرنا آئینی حق ہے ہم بھیڑ بکریاں نہیں ہیں، ان کی کوشش ہے ہم اتنے خوفزدہ ہو جائیں اور یہ جو مرضی کریں، میری قوم سن لو حقیقی آزادی لینے کا یہ ہی وقت ہے اس کو ضائع نہ کرنا۔ 

Advertisement