لاہور : (دنیانیوز) سابق مشیرخزانہ سلمان شاہ اور ان کے خاندان کیخلاف درخواست پر جسٹس انوارالحق پنوں نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو آج کررہے ہیں کل بھگتیں گے، یہ مکافات عمل ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس انوار الحق پنوں نےسابق مشیر خزانہ سلمان شاہ کی اپنے اور خاندان کے افراد کیخلاف درخواست پر سماعت کی ، سلمان شاہ نے خواجہ طارق رحیم اور اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی ہے ۔
عدالت میں درخواست گزار کے وکلا ء نے مؤقف اختیار کیا کہ سابق وزیر خزانہ کی بیٹی خدیجہ شاہ نے گزشتہ روز گرفتاری دے دی ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ اب ریکارڈ فراہم کرنے میں کیا رکاوٹ ہے؟ جس پر وکلا نے کہا کہ جو اب ہو رہا ہے وہ کبھی اس ملک میں نہیں ہوا جس پر جسٹس انوار الحق پنوں نے ریمارکس دیے کہ جو آج کررہے ہیں کل بھگتیں گے یہ مکافات عمل ہے۔
بعدازاں عدالت نے سلمان شاہ اور ان کے خاندان کے افراد کیخلاف مقدمات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت 26 مئی تک ملتوی کردی ۔
واضح رہے کہ لاہور کے جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیس میں مطلوب معروف فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ کوگرفتارکر لیاگیا ہے۔
گزشتہ دنوں خدیجہ شاہ کی آڈیو سامنے آئی تھی جس میں انہوں نے خود کو پولیس کے حوالے کرنے کا کہا تھا مگر پولیس کو گرفتاری دینے کے بجائے وہ گھر سے فرار ہوگئی تھیں۔
خدیجہ شاہ سابق آرمی چیف جنرل آصف نواز جنجوعہ کی نواسی اور سابق مشیر سلمان شاہ کی صاحبزادی ہیں۔