اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے آرٹیکل 245 اور پارٹی ورکرز کی پکڑ دھکڑ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
سابق وزیراعظم نے تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنان کا آرمی ایکٹ کے تحت کورٹ مارشل کا اقدام بھی چیلنج کر دیا۔
عمران خان نے ایڈووکیٹ حامد خان کی وساطت سے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کرتے ہوئے وفاقی حکومت، نوازشریف، شہبازشریف، مریم نواز، آصف زرداری، بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمان، نگراں وزیراعلیٰ پنجاب، اعظم خان سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ سارا ڈرامہ نواز شریف اور مریم نواز کا رچایا ہے، نوازشریف اور مریم نواز نے پروپیگنڈا کیا کہ عمران خان اپنا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں، حالانکہ میں نے ہمیشہ اداروں کا احترام کیا اور ساتھ کھڑا رہا، پلوامہ واقعے پر 27 فروری 2019 کو پاک فوج کو سپورٹ کیا۔
انہوں نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ آرٹیکل 245 کے نفاذ کو غیر آئینی قرار دے، سپریم کورٹ تحریک انصاف کے کارکنان کو فوری رہا کرنے کا حکم دے، سپریم کورٹ آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سویلین کا کورٹ مارشل غیر قرار دے اور 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے۔
عمران خان نے مزید استدعا کی کہ عدالت تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جبری علیحدگیوں کو غیر آئینی قرار دے۔