صدر نے جسٹس فائزعیسٰی کی بطور چیف جسٹس آف پاکستان تعیناتی کی منظوری دیدی

Published On 21 June,2023 02:54 pm

اسلام آباد: (دنیانیوز) صدر مملکت عارف علوی نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی بطور چیف جسٹس آف پاکستان تعیناتی کی منظوری دے دی ۔

صدر مملکت نے چیف جسٹس کی تعیناتی آئین کے آرٹیکل 175 اے تین کے تحت کی ، اس تعیناتی کا اطلاق 17 ستمبر 2023 ء سے جسٹس عمر عطا بندیال کی ریٹائرمنٹ سے ہوگا ۔

موجود چیف جسٹس آف پاکستان ، جسٹس عمر عطا بندیال ، آئین کے آرٹیکل 179 کے تحت 16 ستمبر 2023ء کو ریٹائرمنٹ کی عمر حاصل کرلیں گے۔ 

 صدر مملکت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے 17 ستمبر 2023 ء کو عہدے کا حلف لیں گے۔

 جسٹس قاضی فائز عیسٰی کون ہیں؟

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 26 اکتوبر 1959 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے، آپ کے والد مرحوم قاضی محمد عیسیٰ آف پشین، قیامِ پاکستان کی تحریک کے سرکردہ رکن تھے اور قائداعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھی تصور کیے جاتے تھے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کوئٹہ سے اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد کراچی میں کراچی گرامر اسکول سے اے اوراو لیول مکمل کیا، جس کے بعد وہ قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے لندن چلے گئے جہاں انہوں نے کورٹ اسکول لا سے بار پروفیشنل اگزامینیشن مکمل کیا۔

آپ 30 جنوری 1985 کو بلوچستان ہائی کورٹ میں ایڈووکیٹ کے طور پر رجسٹرڈ ہوئے اور پھر مارچ 1998 میں ایڈووکیٹ سپریم کورٹ بنے۔

3 نومبر 2007 کو ایمرجنسی کے اعلان کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے حلف کی خلاف ورزی کرنے والے ججز کے سامنے پیش نہیں ہوں گے، اسی دوران سپریم کورٹ کی جانب سے 3 نومبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیئے جانے کے بعد اس وقت کے بلوچستان ہائی کورٹ کے ججز نے استعفیٰ دے دیا۔

بعد ازاں 5 اگست 2009 کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو براہ راست بلوچستان ہائیکورٹ کا جج مقرر کردیا گیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، بلوچستان ہائی کورٹ، وفاقی شرعی عدالت اور سپریم کورٹ میں جج مقرر ہونے سے قبل 27 سال تک وکالت کے شعبے سے وابستہ رہے،  انہیں مختلف مواقع پر ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ کی جانب سے متعدد مشکل کیسز میں معاونت کے لیے بھی طلب کیا جاتا رہا، وہ انٹر نیشنل آربیٹریشن (قانونی معاملات) کو بھی دیکھتے رہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 5 ستمبر 2014 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا، وہ ان دنوں اسلام آباد میں اپنی اہلیہ کے ساتھ مقیم ہیں اور ان کے 2 بچے ہیں۔

جسٹس فائزعیسی اپنے بعض فیصلوں کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں جن میں میموگیٹ کمیشن ،  سانحہ کوئٹہ انکوئری کمیشن 2016، آرٹیکل 183 (3) کی تجدید کا معاملہ 2018، فیض آباد دھرنا فیصلہ 2019 ، پی سی اوججزکیس اور  ان کیخلاف ریفرنس بھی شامل ہیں ۔ تعیناتی کے بعد ان کا دور بہت مختصر ہوگا وہ 25 اکتوبر 2024 کو عہدے سے ریٹائر ہو جائیں گے۔