اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم جوڈیشل کونسل کے ذریعے ججز کے خلاف کارروائی کیس کا سپریم کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
چھ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جسٹس منیب اختر نے تحریر کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ آئین میں کسی جج کو ہٹانے کا اختیار سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کے بعد صدر مملکت کو حاصل ہے، آئین میں ایک حاضر سروس جج اور ریٹائرڈ جج کی تفریق کو واضح کر رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ججز کیخلاف شکایت پر فوری کارروائی شروع کرنے کی استدعا مسترد
سپریم کورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل ایسے جج کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتی جو اپنے عہدے سے ریٹائر ہو چکا ہو، کسی جج کو پنشن اور مراعات سے محروم کرنے کا فورم بھی سپریم جوڈیشل کونسل ہی ہے۔