راولپنڈی: (دنیا نیوز) سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 12 جولائی سے حکومت کی الٹی گنتی شروع ہونے والی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ مفتاح اور ڈار کے آئی ایم ایف فیصلوں میں رشتے داری کے علاوہ کیا فرق ہے، ڈار نے پہلے آنکھیں دکھائیں پھر پاؤں پڑے، 10 مہینے ضائع کئے اور 9 مہینے کیلئے ناک رگڑ کر تمام شرائط مان کر سٹینڈ بائے معاہدہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ 12 جولائی سے بجلی سمیت مہنگائی کی نئی لہر آنے والی ہے اور حکومت کی الٹی گنتی شروع ہونے والی ہے، موجودہ حکومت نگران حکومت اور آنے والی حکومت تینوں حکومتوں نے 9 مہینوں میں آئی ایم ایف کی سخت شرائط پوری کرنی ہیں، 6 ماہ میں 11 بلین ڈالر واپس کرنے ہیں۔
مفتاع اور ڈارکے آئی ایم ایف فیصلوں میں رشتے دار ی کے علاوہ کیا فرق ہے ڈار نے پہلےآنکھیں دیکھائیں پھر پاؤں پڑے10 مہینے ضائع کیے اور 9 مہینے کے لیے ناک رگڑ کر تمام شرائطیں مان کرسٹینڈ بائے معا ہدہ کیا 12جولائی سے بجلی سمیت مہنگائی کی نئی لہر آنے والی ہے اور حکومت کی الٹی…
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) July 2, 2023
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دوست ممالک کی ڈیپازٹ یقین دہانیوں کا بھی جلد پتا چل جائے گا، آئی ایم ایف معاہدے میں غلطی کی گنجائش نہیں ہے اب یا کبھی نہیں کا ماحول پیدا ہوگیا ہے، مڈل کلاس ختم ہوگئی موجودہ حکومت نے اتنی فضول خرچیاں کی ہیں کہ لینے کے دینے پڑ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے وزیر خارجہ نے 50 سے زیادہ غیر ملکی بیکار سیروسیاحت کے دورے کئے لیکن آئی ایم ایف کے معاہدے پر خاموش تماشائی ہے، نواز شریف کا آنا یا نہ آنا صحت پر نہیں سیاست اور کیس کے فیصلے پر منحصر ہے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ 13 پارٹیوں کا سیاسی دیوالیہ اور قوم کا معاشی دیوالیہ ہوگیا ہے، 10 ماہ ضائع کئے گئے آخری روز معاہدہ کیا گیا ابھی آگے آگے دیکھئے 12 اگست تک کیا ہوتا ہے، روس کا سستا تیل پہنچے کی دیر ہے کہ ڈیزل 7.50 روپے مہنگا ہوگیا ہے۔