اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان سے سوئٹزر لینڈ کے وزیر خارجہ اگنازئیو کاسیس نے ملاقات کی اس موقع پر ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
ملاقات میں ماحولیاتی تبدیلی کی تباہ کاریوں، فوری امدادی کارروائیوں اور بحالی کے اقدامات میں تعاون پر گفتگو کی گئی، دونوں ممالک نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور ماحولیاتی تعاون کو فروغ دینے کیلئے مشترکہ عزم کا اظہار کیا، شیری رحمان نے ماحولیاتی بحران، کلائمیٹ فائنانس چیلنج اور حکومت کے فعال اقدامات اور منصوبوں پر روشنی ڈالی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر شیری رحمان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے مطابق 7 جولائی تاریخ کا گرم ترین دن تھا، پاکستان 2025 تک پانی کی قلت کا شکار ہو جائے گا، ہمارے گلیشیئر بہت تیزی سے پگھل رہے ہیں، ہم اس وقت لاہور میں شدید مون سون بارشوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں، گزشتہ سال سیلاب سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے۔
شیری رحمان نے کہا ہے کہ ہم نے ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کیلئے کئی منصوبے شروع کیے ہیں، ہم نیشنل ایڈاپٹیشن، مٹیگیشن، صنفی ایکشن پلان، گلاف، لیونگ انڈس اور دیگر منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، ہم نے نیشنل کلین ایئر پالیسی، سنگل یوز پلاسٹک، نیشنل ہیزرزڈ ویسٹ مینجمنٹ اور دیگر پالیسیز متعارف کرائی ہیں، ہمارا ماحولیاتی صنفی ایکشن پلان خواتین کو مرکزی دھارے میں لانے کیلئے بنایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم 2030 تک اپنے اخراج کو 50 فیصد کم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، بین الاقوامی مالیاتی نظام ماحولیاتی تبدیلی کے چیلینجز سے نمٹنے کیلئے موثر نہیں، پاکستان اب بھی جنیوا میں کیے گئے وعدوں کا منتظر ہے، کوپ 28 کے صدر نے کلائمیٹ فنانسنگ میں تیزی اور پیمانے میں اضافے کو یقینی بنانے کا اعادہ کیا، سوئٹزر لینڈ کی حکومت کیساتھ ماحولیاتی تعاون کے خواہاں ہیں۔