اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن نے انتخابی رولز کی 18 شقوں میں تبدیلی کی منظوری دے دی ہے، ترمیم شدہ رولز پر 15 روز میں اعتراضات دائر کیے جا سکیں گے۔
الیکشن کمیشن نے الیکشن رولز کی 18 شقوں میں تبدیلی کی منظوری دی ہے، الیکشن کمیشن نے 5 نئے فارم بھی جاری کر دیے، امیدوار یا سیاسی جماعتیں 7 اکتوبر تک اعتراضات عائد کروا سکتی ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے امیدواروں کیلئے الیکشن اخراجات کیلئے بینک اکاؤنٹ سے متعلق رولز میں تبدیلی کی گئی ہے، امیدوار کو انتخابی اخراجات کیلئے الگ بینک اکاؤنٹ کھولنا ہوگا، الیکشن میں حصہ لینے والے امیدوار کا مشترکہ اکاؤنٹ قابل قبول نہ ہو گا۔
نئے رولز کے مطابق ریٹرننگ افسر امیدوار کو ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن کے آفس میں رزلٹ فراہم کرے گا، پوسٹل بیلٹ سے بھی رولز تبدیل کیے گئے ہیں، پوسٹل بیلٹ کو الگ الگ پیکٹس میں سیل کر کے متعلقہ آر او کو بھیجا جائے گا، پوسٹل بیلٹ الیکشن ڈے سے پہلے آر او کو نہ ملنے پر ووٹس گنتی میں شمار نہیں ہوں گے۔
رات 2 بجے تک رزلٹ میں تاخیر پر آر او فوری الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے گا، آر او تاخیر کی وجوہات سے بھی الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے گا، آر او امیدواروں کی موجودگی میں رزلٹ حوالے کرے گا آر او نتائج کیلئے فارم 47، 48، 49 خود مرتب کر کے سیل کرے گا۔
نئے رولز کے تحت امیدوار انتخابی اخراجات کا ریکارڈ خود مرتب اور حوالے کرے گا، امیدوار انتخابی اخراجات کی مکمل تفصیلات اور انتخابی مہم پر مالی اخراجات کی تفصیلات فراہم کرنے کا پابند ہو گا، امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے پہلے الگ بینک اکاؤنٹ کھولنے کا پابند ہو گا۔
انتخابات سے متعلق پٹیشن ایک لاکھ روپے کے عوض فائل کی جا سکے گی، الیکشن کمیشن کیس پر 180 روز میں فیصلہ سنائے گا، دوران سماعت التوا مانگنے پر 10 ہزار سے 50 ہزار جرمانہ کیا جائے گا، سماعت میں 3 روز سے زیادہ کا التوا نہیں ملے گا۔
الیکشن رولز میں نئی تبدیلی کے تحت سیاسی جماعتیں انٹرا پارٹی الیکشن سے 15 روز پہلے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرنے کی پابند ہیں، سیاسی جماعتوں کیلئے انٹرا پارٹی الیکشن کے 7 روز بعد تفصیل جمع کروانا بھی لاز ہوگا، الیکشن کمیشن کے جرمانے حکومتی خزانے میں جمع ہوں گے۔