اسلام آباد: (دنیا نیوز) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ہم غزہ میں جنگ کو مسترد کرتے ہیں، غزہ کا محاصرہ ختم اور انسانی امداد کی اجازت دی جائے۔
دورہ سعودی عریبیہ کے دوران نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ریاض میں مشترکہ عرب و اسلامی غیرمعمولی سربراہ اجلاس میں شرکت کی، نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور سیکرٹری خارجہ بھی وزیر اعظم کے ساتھ اجلاس میں شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کی صورتحال پر مشترکہ عرب، اسلامی غیر معمولی سربراہ اجلاس، جنگ بندی کا مطالبہ
اجلاس فلسطین میں حالیہ انسانیت سوز جارحیت اور پیدا ہونے والی تشویشناک صورتحال کے حوالے سے منعقد کیا گیا، اجلاس میں وزیراعظم نے غزہ میں صہیونی فوج کی مسلسل اور ظالمانہ جارحیت کی واضح اور شدید مذمت کی، وزیراعظم نےاسرائیل کو ظالمانہ کارروائیوں، غزہ کے غیر قانونی محاصرے، فلسطینیوں کی شہادتوں، بڑے پیمانے پر تباہی اور نقل مکانی کا ذمہ دار قرار دیا۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اسرائیلی افواج فلسطین میں بین الاقوامی انسانی قوانین اور انسانی حقوق کے قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہی ہیں، اسرائیلی افواج کا مسلسل اور بلاتفریق نہتے فلسطینیوں پر طاقت کا استعمال جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے۔
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) November 11, 2023
نگران وزیر اعظم نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کیلئے اس کا محاسبہ کرے، اسرائیل کے مظالم اور ریاستی دہشتگردی کی اس مہم کو فوری طور پر روکا جائے، فوری طور پر غیر مشروط جنگ بندی، غزہ کے محاصرے کو ختم اور غزہ کے لوگوں تک امداد کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس تنازع اور اسرائیلی بربریت کی بنیادی وجہ نو آبادیاتی سوچ اور فلسطینیوں کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار ہے، حکومت اور پاکستانی عوام فلسطینی بہن بھائیوں اور ان کے حقِ خود ارادیت کیلئے بھرپور یکجہتی اور حمایت کا اظہار کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اوپیک معاملہ: سعودی عرب خوش، محمد بن سلمان کا رواں ماہ دورہ پاکستان کا امکان
نگران وزیرِ اعظم نے جون 1967ء سے پہلے کی سرحدوں اور القدس کے بطور دارالخلافہ کے ساتھ ایک خودمختار، پائیدار، محفوظ فلسطینی ریاست کے قیام کو خطے میں دیرپا امن و سلامتی کی ضمانت قرار دیا۔