اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل پر جیل ٹرائل روکنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔
دوران سماعت چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے وکیل سلمان اکرم راجہ اور حکومت کی طرف سے اٹارنی جنرل نے دلائل دیئے۔
سماعت کے دوران جسٹس میاں گل حسن نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں ایسے کیا غیر معمولی حالات تھے کہ یہ ٹرائل اس طرح چلایا جا رہا ہے؟ آپ نے ہمیں بتانا ہے کہ دراصل ہوا کیا ہے؟
اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں تمام متعلقہ اداروں سے ریکارڈ لے کر عدالت کے سامنے رکھ دوں گا، جس پر جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ بادی النظر میں تینوں نوٹیفکیشنز ہائیکورٹ کے متعلقہ رولز کے مطابق نہیں ہیں۔
عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کب کن حالات میں کسی بنیاد پر یہ فیصلہ ہوا کہ جیل ٹرائل ہوگا؟ بہت سے سوالات ہیں جن کے جوابات آنا ضروری ہیں، وفاقی کابینہ نے دو دن پہلے جیل ٹرائل کی منظوری دی، کیا وجوہات تھیں کہ وفاقی کابینہ نے جیل ٹرائل کی منظوری دی؟
عدالت نے جیل ٹرائل کی وجوہات پر مبنی تمام ریکارڈ بھی طلب کر لیا جبکہ حکم امتناع دینے کی اٹارنی جنرل کی استدعا بھی مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت 16 نومبر تک ملتوی کر دی۔