پشاور:(دنیا نیوز) نومنتخب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔
حلف برداری کی تقریب خیبر پختونخوا اسمبلی میں ہوئی، گورنر خیبر پختونخوا غلام علی نے نومنتخب وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور سے عہدے کا حلف لیا۔
حلف برداری کی تقریب میں سینیٹر اعظم سواتی اور بابر اعوان کے علاوہ اراکین اسمبلی، اعلی افسران اور پی ٹی آئی کے کارکنان بھی شریک ہوئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور 90 ووٹ لے کر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب ہوئے، وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لئے مجموعی طور پر 106 ووٹ ڈالے گئے تھے۔
علی امین گنڈا پورکی زندگی پرایک نظر
پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی نے پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور کو خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے امیدوار کے لیے نامزد کیا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب ہونے والے پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پورکا تعلق خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے، پارٹی سے انتخابی نشان چھن جانے کے بعد علی امین نے آزاد حیثیت میں الیکشن میں حصہ لیا تھا۔
سال 1978 میں تحصیل کلاچی کے بااثر زمیندار گھرانے میں پیدا ہونے والے علی امین زمانہ طالبعلمی سے آزاد طبیعت کے مالک ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان اور پشاور میں زیر تعلیم رہنے کے بعد انہوں نے گومل یونیورسٹی سے گریجویشن کی ڈگری لی ، علی امین کے والد (مرحوم ) امین اللہ گنڈاپور جنرل پرویز مشرف کے دور میں خیبرپختونخوا کے نگران وزیر رہے ، اس وقت وہ پاکستان مسلم لیگ سے وابستہ تھے، امین اللہ گنڈا پور مشرف دور میں مختصر وقت کیلئے خیبر پختونخوا کابینہ کا حصہ بھی رہے۔
یہی وہ وقت تھا جب علی امین گنڈا پور کی سیاست میں دلچسپی شروع ہوئی اور وہ پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوگئے، 2007 اور 2008 میں وکلا تحریک علی امین گنڈاپور کو بانی پی ٹی آئی کے قریب لے آئی۔
2013 کے عام انتخابات سے انہوں نے عملی سیاست میں قدم رکھا اور صوبائی نشست پر کامیابی کے بعد خیبرپختونخوا کے وزیر مال بن گئے۔
سال 2018 کے عام انتخابات میں علی امین گنڈاپور ، جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو شکست دے کر این اے 38 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
2018 کے انتخابات میں کامیابی کے بعد وہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں وزیر امور کشمیر اورگلگت بلتستان رہے اور اس دوران گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے امور پر کام کیا-
علی امین نے اپنے حلقے میں ترقیاتی کاموں اور لوگوں کے مسائل کے حل کی طرف بھرپور توجہ دی جس وجہ سے وہ علاقے میں مقبولیت حاصل کرتے رہے۔
2022 سے 2023 تک پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری رہنے والے علی امین گنڈا پور نے پارٹی کو مشکل ترین حالات میں منظم کیا اور 2024 کے انتخابات میں صوبائی سطح پر حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
علی امین اپنے سخت گیر لہجے اور بیانات کی وجہ سے کافی تنقید کی زد میں رہے ، سال 2024 کے عام انتخابات میں علی امین گنڈا پور این اے 44 اور پی کے 113 کی دو نشستیں جیت گئے، انہوں نے این اے 44 پر مولانا فضل الرحمان کو شکست دی۔