لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج پنجاب میں اپنے والد کے لیے ووٹ مانگنے آیا ہوں، ہم سب مل کر پاکستان کی خدمت کریں گے۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نگہبان رمضان پیکیج سےغریب عوام کی خدمت ہوگی، پسماندہ طبقوں کی خدمت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے پر مریم نواز کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ایک مخصوص جماعت کی وجہ سے معاشرے میں تقسیم پیدا ہوئی، نفرت، تقسیم کے ماحول کو دفن کر کے آگے بڑھنا ہو گا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ایسا راستہ نکالنا ہوگا جس سے معاشرہ ترقی کرے، امید ہے شہباز شریف اور صدر مملکت تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے مل کر چلیں گے، ہم انشاء اللہ مل کر آگے بڑھیں گے۔
ہم سب کا مشترکہ ایجنڈا ملک کو بحرانوں سے نکالنا ہے: مریم نواز
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ سیریس جماعتوں کو ملکی مسائل کا احساس ہے، ہم الیکشن میں مدمقابل تھے، ہر جماعت کی اپنی ایک سوچ ہوتی ہے، الیکشن کے بعد ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر عوام کے مفاد میں فیصلے کرنا پڑتے ہیں، مسائل اتنے گھمبیر ہیں کہ کوئی تنہا جماعت حل نہیں کر سکتی، ہم سب کا مشترکہ ایجنڈا ملک کو بحرانوں سے نکالنا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت رمضان پیکیج دیا جا رہا ہے، رمضان پیکیج بلاتفریق دیا جا رہا ہے، تین لاکھ ہیمپرز آج کی تاریخ میں تقسیم کر چکے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ سب کی چیف منسٹر ہوں، فاطمہ جناح، بے نظیر شہید آج یاد آرہی ہیں، بینظیر شہید سے ایک ملاقات ہوئی تھی، میری والدہ ایک بہادر خاتون تھیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کو ذاتی مفاد سے بالاتر ہو کر عوام کے لیے کام کرنا ہوگا، ملکی مسائل کے حل کے لیے ہم سب کو ایک ہونا پڑے گا، اچھی بات ہے آصف زرداری سیاسی شخصیت اور صدر بنیں گے، آصف زرداری سیاسی اتار چڑھاؤ بھی سمجھتے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال میں ایوان صدر سے آئین شکنی ہوئی، شکر ہے اس صدر سے جان چھوٹی، صدر عارف علوی کو قوم اچھے الفاظ سے یاد نہیں رکھے گی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) صدارتی انتخاب میں آصف علی زرداری کو ووٹ دے گی، سنجیدہ سیاسی جماعتیں قوم کے مفاد کے لیے متحد ہیں، سنجیدہ سیاسی جماعتیں ملک کو آگے بڑھانا چاہتی ہیں، سنجیدہ سیاسی جماعتوں کو پتا ہے عوام ان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔