لاہور: (دنیا نیوز) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور قائد مسلم لیگ ن محمد نواز شریف کے زیرِصدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں کسانوں کو ٹیوب ویل کے لئے سولر پینل دینے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قائد مسلم لیگ ن محمد نواز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی اور گیس کتنی اور مہنگی ہو گی؟ عوام کے صبر کو کب تک آزمائیں گے؟ کسانوں کو سولر پینل دیں، حکومت کا پیسہ اس پر خرچ ہونا چاہئے۔
نواز شریف نے کہا کہ چھوٹے کسانوں کا مہنگی بجلی کا مسئلہ حل کریں، کاشتکار کو اس کی محنت کا پورا صلہ ملنا چاہئے، آڑھتی اور ملوں والوں کے استحصال سے کاشتکار کو بچایا جائے۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ماضی میں حکومت خریداری قیمت سے کم نرخوں پر ملوں کو گندم فراہم کرتی تھی،غریب اور امیر کی سبسڈی ایک جیسی تھی جس سے 630 ارب روپے کا گردشی قرضہ حکومت پر چڑھ گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اگر اصلاحات نہ کی جاتیں تو 1.1 ٹریلین تک قرضہ پہنچنے کا خدشہ تھا، روزانہ 25 کروڑ صرف قرض کے سود کی مد میں ادا کیا جا رہا تھا، حکومت نے گندم پر جنرل سبسڈی ختم کر دی ہے۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا قائد محمد نواز شریف کاشتکار کو جدید مشینری فراہم کریں گے، ڈرپ ایریگیشن کا بھی جائزہ لیا جائے گا، ڈرپ ایریگیشن سے پانی کی بچت ہو گی اور لاگت بھی کم آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ کھاد مہنگی بیچنے والے مافیا کو قابو کرنے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے، لاگت میں کمی اور فصل کا صحیح معاوضہ ملنے سے کسان خوشحال ہو گا۔
اجلاس میں سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری، وزیر خوراک بلال یاسین، وزیر زراعت سید عاشق، ایم پی اے ثانیہ عاشق، چیف سیکرٹری، ایس ایم بی آر، سیکرٹری خوراک، زراعت، فنانس، چیئرمین پی آئی ٹی بی اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔