پشاور:(دنیا نیوز)ڈیرہ ٹانک روڈ سے اغوا ہونے والے جج شاکر کے اغوا کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی آئی غازی خان میں نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کرلیا گیا، مقدمہ میں 7اے ٹی اےاور 149، 148 سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ڈیرہ ٹانک روڈ گرہ محبت موڑ جب جج کی گاڑی پہنچی تو 25 سے 30 ملزمان وہاں کھڑے تھے، ملزمان بھاری اسلحے سے لیس تھے اور 5 موٹرسائیکلوں سے روڈ بلاک کررکھا تھا،ملزمان نے گاڑی کو روک کر اس پر فائر کیے۔
مقدمے کے متن میں بتایا گیا کہ ملزموں کی فائرنگ سے جج اور ڈرائیور گاڑی سے اتر گئے، دہشتگردوں نے جج کے ڈرائیور کی آنکھ پر کپڑا باندھا اور 5 دہشتگرد جج کے ساتھ گاڑی میں سوار ہوگئے،40 منٹ کے بعد گاڑی کو روکا تو گاڑی جنگل پہنچ چکی تھی۔
یہ بھی پڑھیں،جج اغوا کیس : تحقیقات کیلئے پولیس کی خصوصی کمیٹی قائم
ایف آئی آر میں لکھا گیا کہ جج پینٹ شرٹ پہنے ہوئے تھے، ملزمان نے گاڑی میں سے شلوار قمیص نکال کر ان کو وہ پہننے کو کہا، جج نے لباس تبدیل کیا، بعدازاں دہشتگردوں نے گاڑی کو آگ لگادی، دہشتگرد ملزمان میں مروت، محسود، گنڈاپور اور افغانی شامل تھے۔
مقدمہ کے متن میں بتایا گیا کہ ڈرائیور کو رہا کرکے دہشتگردوں نے اپنا پیغام پہنچانے کو کہا، اپنے پیغام میں دہشگردوں کا کہنا تھا کہ انکے رشتہ داروں اور خواتین کو جیلوں میں رکھا ہوا ہے،ہم اپنے مطالبات پیش کریں گے، اگر پورے کیے تو جج کو چھوڑ دیں گے، ورنہ سنگنین نتائج بھگتنا ہونگے، دہشتگرد جج کو موٹرسائیکل پر لے کر جنگل کی طرف روانہ ہوگئے۔