مظفرآباد: (دنیانیوز) آزاد کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے مطالبات کی منظوری کے بعد شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال ختم کردی۔
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مطابق گزشتہ روز ناخوشگوار واقعات کی وجہ سے تین بجے تک سوگ رہے گا ، تین بجے کے بعد شٹر ڈاؤن ، پہیہ جام ہڑتال ختم تصور ہوگی ۔
آزاد جموں و کشمیر حکومت نے مطالبات تسلیم کر لئے ہیں جس کے بعد اب احتجاج کا کوئی جواز باقی نہیں ہے ، دارالحکومت سے قافلے واپس گھروں کو روانہ ہونے لگے۔
یہ بھی پڑھیں:آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کا احتجاج رنگ لے آیا، بجلی اور آٹا سستا
واضح رہے کہ آزاد جموں و کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے کیا جانے والا احتجاج کامیاب ہوگیا ، پُر تشدد احتجاج پر وزیرِاعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز اعلیٰ سطح کا اہم اجلاس طلب کیا تھا جس میں وزیرِ اعظم انوارالحق اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔
اجلاس میں وفاقی حکومت کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر کو 23 ارب روپے کا خصوصی مالیاتی پیکیج دیدیا گیا، حکومت آزاد کشمیر یہ رقم آٹے اور بجلی کی سبسڈی پر خرچ کرے گی۔
ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے گئے، بجلی فی یونٹ 3 روپے مقرر کر دی گئی، 100 سے 300 یونٹ تک 5 روپے، 300 سے زائد یونٹس پر 6 روپے فی یونٹ مقرر کر دیے گئے۔
20 کلو آٹے کی قیمت 1 ہزار روپے مقرر کی گئی ، اس سے قبل آٹے کا ریٹ 3100 روپے من تھا جس پر 1100 روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے 11 مئی کو بجلی کے بلوں میں کمی ، آٹے پر سبسڈی دینے سمیت دیگر مطالبات کےحق میں مظفرآباد کی طرف لانگ مارچ اور آزاد کشمیر اسمبلی کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔