اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی۔
شیر افضل مروت نے وکیل ریاض حنیف راہی کے ذریعے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی، جس میں کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار پہلے ہی بطور وفاقی وزیر خارجہ کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے درخواست میں کہا کہ 28 اپریل کو وزیراعظم کی منظوری سے اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، وزیراعظم کا عہدہ ایک آئینی عہدہ ہے، ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے سے آئین پاکستان ناواقف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کا وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور امیر مقام کو کرغزستان بھیجنے کا فیصلہ
درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین میں ایسی کوئی شق نہیں جو کابینہ ڈویژن کو ڈپٹی وزیراعظم کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی اجازت دے، عوام کے خرچے پر ایک ہی شخص کو دو عہدے ذاتی مفاد کیلئے عطا کئے گئے ہیں۔
شیر افضل مروت نے اپنی درخواست میں کہا کہ ایک شخص جو غیر قانونی طریقے سے تعینات ہو ریاست کی مراعات حاصل نہیں کر سکتا، اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کا 28 اپریل 2024 کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔
عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ درخواست گزار کو یہ اہم معاملہ عدالت کے سامنے رکھنے پر معاوضہ دیا جائے، درخواست میں وفاقی حکومت، سیکرٹری کابینہ ڈویژن، وزیراعظم اور اسحاق ڈار کو فریق بنایا گیا ہے۔