لاہور: (دنیا نیوز) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو آکسفورڈ یونیورسٹی کا نہیں اڈیالہ جیل کے قیدیوں کا الیکشن لڑنا چاہیے۔
اپنے ایک بیان میں عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ جو شخص پورے پاکستان سے زیادہ مغرب کو جانتا تھا اس کو آج مغربی میڈیا ’’ڈس گریس‘‘ کا لقب دے رہا ہے، عمران خان کی کرپشن کی داستانیں 4 سال سے عالمی میڈیا کی زینت بن رہی ہیں، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے مسلسل دو مرتبہ پی ٹی آئی دور میں کرپشن انڈیکس اوپر جانے کی نشاندہی کی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں میاں بیوی نے 45 ماہ وزیراعظم اور خاتون اول کے عہدوں کو OLX پر چڑھائے رکھا، دامن میں توشہ خانہ کی گھڑیاں اور 90 ملین پاؤنڈ چھپائے آکسفورڈ کے چانسلر کا الیکشن لڑنے چلے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کی ناکام بغاوت کے سنگین مقدمات انڈر ٹرائل ہیں، بانی پی ٹی آئی کو آکسفورڈ یونیورسٹی کا نہیں اڈیالہ جیل کے قیدیوں کا الیکشن لڑنا چاہیے، کرپٹ پریکٹسز اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ جیسے مقدمات میں سزا یافتہ شخص کا آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا الیکشن لڑنا ویسے ہی باعث ندامت ہے۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ چھوڑوں گا نہیں، این آر او نہیں دوں گا معافی دے دیں، جیسے بیانیے لیڈر نہیں گیدڑوں کے ہوتے ہیں، ہر ہفتے نئے بیانیے بنانے والا لیڈر نہیں بہروپیہ اور فراڈیہ ہوتا ہے۔