26 ویں آئینی ترمیم سے عوام کو عدالتوں سے جلد انصاف ملے گا: وزیراعظم

Published On 22 October,2024 01:26 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم سے عوام کو جلد عدالتوں سے انصاف ملے گا، ترمیم پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے مؤثر ثابت ہوگی۔

وفاقی کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے پارلیمنٹ نے منظور کی، آئینی ترمیم کی منظوری پر مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں، آئینی ترمیم ترقی، خوشحالی، معاشی اور سیاسی استحکام کیلئے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عام آدمی کے کیسز سالوں سے عدالتوں میں لٹکے ہوئے ہیں، انصاف نہیں ملتا، آئینی بنچ کے قیام سے عام آدمی کو سہولت ملے گی، 2006 میں شہید بینظیر بھٹو اور نوازشریف کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے تھے، یہ اس وژن کی بھی تکمیل ہے اور اس وژن کی سچائی کی گواہی ہے، اب بھی تمام سیاسی رہنماؤں سے اس ترمیم پر طویل مشاورت ہوئی، انتھک محنت اور مشاورت کے بعد ہر آئینی شق پر بات ہوئی اور ڈرافت منظور کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور استحکام کیلئے بہت مؤثر اور مثبت ثابت ہوگی، جنہوں نے مدد کی ان تمام سیاسی لیڈران کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، میرے قائد نوازشریف کی پوری رہنمائی اور مدد حاصل تھی۔

شہباز شریف نے کہا کہ ترمیم پر مولانا فضل الرحمان صاحب سے تفصیلی گفتگو ہوئی، ایم کیو ایم کے رہنما، اے این پی اور تمام سیاسی زعما نے بھی اس ترمیم پر مشاورت کی، تمام سیاسی زعما نے فرداً فرداً اور انفرادی معاونت کی، سینیٹ میں بل 65 جبکہ نیشنل اسمبلی میں یہ بل 225 ووٹوں سے پاس ہوا جس پر سب کا فرداً فرداً اور اجتماعی طور پر شکر گزار ہوں۔

’ایس سی او کانفرنس کامیاب رہی، پاک فوج نے بھرپور مدد کی‘

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایس سی او کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر بھی سب کا شکر گزار ہوں، شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس پاکستان کیلئے کامیاب کانفرنس ثابت ہوئی، ایس سی او کانفرنس کے کامیاب انعقاد سے پاکستان کا امیج دنیا میں بڑھا، اس میں چیلنج بھی کافی تھے، سب سے بڑا دہشت گردی کا چیلنج تھا۔

انہوں نے کہا کہ عطاء تارڑ، وزیر داخلہ محسن نقوی اور ان کی پوری ٹیم کا شکر گزار ہوں، امن و امان کو یقینی بنانے والے تمام اداروں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، افواج پاکستان نے بھی ایس سی او کانفرنس کو کامیاب بنانے میں مدد کی۔

ان کا کہنا تھا کہ چینی وزیراعظم 11 سال بعد پاکستان آئے، اسلام آباد کو پھولوں سے سجایا گیا، اسلام آباد قدرتی طور پر بھی خوبصورتی کا حامل شہر ہے، چین اور روس کے وزیراعظم نے اسلام آباد کی خوبصورتی کی تعریف کی، پرائم منسٹر آفس کی ٹیم کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی میں آہستہ آہستہ بہتری اور نکھار آ رہا ہے، اللہ کرے گا ہماری اجتماعی کاوشوں سے پاکستان آگے کی طرف رواں دواں ہوگا، اللہ کی مہربانی سے مہنگائی کی شرح 6.9 فیصد پر آگئی ہے۔

’غزہ اور لبنان کے بھائیوں کیلئے جتنا ہو سکا پاکستان نے تعاون کیا ‘

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ، لبنان میں ظلم و ستم جاری ہے، بے گناہ بچوں اور خواتین کا قتل عام کیا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی سیزفائر کی قراردادوں پر کوئی عمل نہیں ہوا، دیکھتی آنکھوں اور سنتے کانوں نے اس سے پہلے ایسے دلخراش مناظ نہیں دیکھے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ امید کرتے ہیں دن رات کھیلی جانے والی خون کی ہولی کا خاتمہ ہو، غزہ اور لبنان کے بھائیوں کیلئے جو تعاون ہوسکا پاکستان نے کیا، فلسطین اور غزہ کے بھائیوں کیلئے مزید امدادی سامان پہنچایا جائے گا، سامان پہنچانے کیلئے راستے میں بہت سی رکاوٹیں حائل ہیں۔