لاہور: (سامیا سعید) لاہور کی فضا بدستور آلودہ اور مضر صحت ہے جبکہ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں باغوں کا شہر 601 اے کیو آئی کے ساتھ آج پھر سرفہرست ہے، بھارتی شہر دہلی کا دوسرا نمبر ہے۔
لاہور میں جوہر ٹاؤن کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 320 تک جا پہنچا ہے جبکہ مال روڈ کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 475 ریکارڈ کیا گیا ہے اسی طرح عسکری 10 کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 511 تک پہنچ گیا ہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 19 جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 31 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے، ہوا میں نمی کا تناسب 81 فیصد تک جا پہنچا ہے اور شہر لاہور میں تاحال بادل برسنے کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔
حکومت پنجاب بڑھتی ہوئی سموگ کی اوسط شرح کو کنڑول کرنے میں ناکام ہو گئی ہے، طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک پہننے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
شہریوں کو غیر ضروری گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ شہریوں کو ماسک کا استعمال لازمی کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔
لاہور میں سموگ کی صورتحال مزید بگڑنے کا خدشہ ہے، محکمہ ماحولیات نے اس حوالے سے ریڈ الرٹ جاری کردیا ہے۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق آئندہ24 گھنٹوں میں بھارتی ہواؤں کا رخ پاکستان کی طرف ہو گا، لاہور اور اس کے گرد و نواح میں داخل ہونیوالی ہوا کی رفتار4 سے8 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو گی۔
علاوہ ازیں شہر لاہور میں جمعہ اور ہفتہ کو سکولز، کالجز، یونیورسٹیز بند کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے، گلبرگ، لبرٹی، ایم ایم عالم روڈ، مین مارکیٹ کو گرین لاک ڈاؤن میں شامل کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔