اسلام آباد: (دنیا نیوز) اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی و رہنما تحریک انصاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کو حبس بے میں رکھا گیا، وزیراعظم اور آئی جی پنجاب ذمہ دار ہیں۔
پی ٹی آئی رہنماؤں شبلی فراز،اسد قیصراور صاحبزادہ حامد رضا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہم عدالت کےحکم پر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جیل گئے،ہمارےپاس عدالت کے آرڈرز بھی موجود تھے، اڈیالہ جیل انتظامیہ سےکہا عدالتی حکم پر ہماری بانی سے ملاقات کرائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل کے باہر پولیس اہلکاروں نے ملک احمد بھچر کو بازو سے پکڑ کر گھسیٹا، پولیس اہلکاروں سےکہا آپ غیر قانونی کام کر رہے ہیں، پولیس اہلکار نے کہا ہم مجبور ہیں،اس واقعہ کے وزیراعظم شہبازشریف اورآئی جی پنجاب ذمہ دار ہیں، ہمیں حبس بیجا میں رکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے ملاقات کیلئے جانیوالے پی ٹی آئی قائدین گرفتار، کچھ دیر بعد رہا
عمرایوب کا کہنا تھا کہ آج ہماری ملاقات نہ کرانا عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے، اپوزیشن رہنماؤں کوحبس بیجا میں رکھنے کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے، آئی جی پنجاب،آئی جی جیل خانہ جات اورہوم سیکرٹری کےخلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم قومی اسمبلی اورسینیٹ اجلاس کی ریکوزیشن جمع کرائیں گے، ہم جوڈیشل کمیشن کےممبران ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان کوبھی خط لکھیں گے، انہوں نے دفعہ 144 کا بہانہ بنایا اورہمیں یرغمال بنایا۔
شبلی فراز
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ یہ سلوک ہمارے ساتھ نہیں پاکستان کےآئین کےساتھ ہوا، اپوزیشن رہنماؤں کوگھسیٹ کر گرفتار کیا گیا، دکھ ہوا پاکستان کس قسم کا ملک بن گیا ہے، اپوزیشن رہنماؤں کی بےعزتی کی گئی، ہمیں بانی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، موجودہ حکومت کےآخری دنوں کی گنتی شروع ہوچکی ہے۔