آزاد کشمیر میں ماہانہ2ارب سے زائد کا آن لائن کاروبار

Published On 22 November,2024 05:21 pm

مظفرآباد: ( محمد اسلم میر) آزاد جموں و کشمیر میں ماہانہ دو ارب روپے سے زائد کا آن لائن کاروبار کیا جاتا ہے، آن لائن کاروبار پاکستان پوسٹ اور دیگر سات سے زائد نجی کوریئر ایجنسیوں کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔

دار الحکومت مظفرآباد اور اس کے گرد و نواح کے علاقوں میں ماہانہ پچاس کروڑ روپے سے زائد خرید و فروخت آن لائن کی جاتی ہے، آزاد کشمیر کے تینوں ڈویژنز میر پور ، مظفرآباد اور راولاکوٹ میں ہزاروں لوگ آن لائن سامان منگواتے ہیں۔

روزنامہ دنیا کی طرف سے محکمہ انکم ٹیکس سے حاصل کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کے دس اضلاع سے لوگ زیادہ تر گارمنٹس کا سامان ، جوتے، کپڑے ، گھریلو استعمال میں ہونے والی چیزیں ، زیبائش و آرائش کا سامان اور قالین آن لائن بک کر کے منگواتے ہیں۔

صارفین کی طرف سے آن لائن منگوایا گیا سامان ان تک پہنچانے کے لئے پاکستان پوسٹ سمیت سات سے زائد نجی کوریئر ایجنسیوں کے ایک ہزار اہلکار اور رائیڈرز کام کرتے ہیں، نجی کورئر ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ پاکستان پوسٹ بھی آزاد کشمیر میں آن لائن منگوائی گی چیز وں کی تر سیل اور تقسیم میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔

28 سال سے زائد نجی کوریئر کمپنی میں کام کرنے والے علاقائی منیجر سید قدیر فاطمی نے روزنامہ دنیا کو بتا یا کہ بارہ سال کی عمر سے لیکر ساٹھ سال تک کے شہریوں کی بڑی تعداد سامان آن لائن خرید کر منگواتے ہیں، چالیس فیصد سے زائد خواتین آن لائن چیزیں خرید کر منگواتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا اس کاروبار میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے، ماہانہ ہر نجی کورئیر کمپنی دو سے تین بندے بھرتی کرتی ہے تاکہ بر وقت سامان لوگوں کے گھروں تک پہنچا دیا جائے۔ دار الحکومت مظفرآباد میں آن لائن منگوائے گئے سامان کی تقسیم کے لئے کورئر ایجنسیاں بعض اوقات بائکیہ والوں سے بھی مدد لیتی ہیں۔

قدیر فاطمی کا مزید کہنا تھا کہ آن لائن چیزوں کی تقسیم اور دیے گئے پتہ پر پہنچانے کے لئے ہر کورئر ایجنسی اپنے ملازمین کو فی کس ماہانہ پچاس ہزار روپے تنخواہ دیتی ہے اور اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کورئر ایجنسیوں میں کام کرتی ہے جبکہ کورئر ایجنسی اپنے ملازمین کو فی کس پندرہ سے بیس ہزار روپے ماہانہ اضافی بھی دیتی ہیں۔

سید قدیر فاطمی نے کہا کہ آئندہ چند سال کے دوران آن لائن کاروبار ماہانہ تین ارب روپے سے بھی زائد ہو گا، انہوں نے کہا کہ حکومت اگر آزاد کشمیر میں انٹر نیٹ کی رفتار کو تیز کرنے اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرئے تو اس کاروبار کے ساتھ آئندہ چند سالوں میں مزید ایک ہزار سے زائد پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کو بہترین روزگار مل سکتا ہے۔

دار الحکومت مظفرآباد سے چاروں صوبوں میں آن لائن بکنگ کے ذریعے اخروٹ ، کلچے ، شالیں اور ہاتھوں سے بنی اشیا فروخت کی جا رہی ہیں، یہ سامان زیادہ تر گھریلو خواتین فروخت کرتی ہیں۔