اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ تمام شعبہ ہائے زندگی میں خصوصی افراد کی شرکت یقینی بنانے کیلئے پر عزم ہیں۔
معذوری کے حامل افراد کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ معذوری کے حامل افراد کے حقوق اور فلاح و بہبود کے فروغ کیلئے خصوصی افراد کا عالمی دن منا رہے ہیں ، خصوصی افراد کی استقامت ، ہمت اور قابل ِ قدر کردار کا اعتراف کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی اور عوامی مقامات تک خصوصی افراد کی رسائی بڑھانے کی ضرورت ہے ، خصوصی افراد کیلئے سازگار قانونی، سماجی اور معاشی حالات پیدا کرنا ہوں گے، خصوصی افراد کو معیاری تعلیم، ہنر اور صحت کی سہولیات فراہم کرنا ضروری ہے، خصوصی افراد کو قابلیت کی بنیاد پر روزگار فراہم کرنا ہوگا۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ایسا معاشرہ تشکیل دینا ہے جہاں خصوصی افراد کے ساتھ عزت کا برتاؤ کیا جائے، خصوصی افراد کی ترقی کے لیے انہیں ضروری وسائل مہیا کیے جائیں، پاکستان میں خصوصی افراد کو بااختیار بنانے کیلئے اقدامات کیے گئے ہیں، پاکستان کو خصوصی افراد کیلئے خصوصی تعلیم و تربیت کی اہمیت کا مکمل ادراک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خصوصی افراد کیلئے تعلیمی مراکز ، پیشہ وارانہ تربیتی اداروں کا ملک گیر نیٹ ورک تیار کیا گیا ہے، خصوصی افراد کو معاشرے کا کارآمد ممبر بنانے کیلئے ضروری مہارتوں اور تعلیم سے آراستہ کیا جائے گا، سرکاری ملازمتوں میں خصوصی کوٹہ کے نفاذ سے معذوری کے حامل افراد کو روزگار تک رسائی حاصل ہوگی۔
وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج دنیا بھر میں معذور افراد کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، یہ دن ہمارے معاشرے میں معذور افراد کے حقوق، وقار اور ان کی شمولیت کو فروغ دینے کے عالمی برادری کے اجتماعی عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معذور افراد کو تعلیم، روزگار، صحت کی دیکھ بھال اور عوامی زندگی میں مساوی مواقع فراہم کرنے کے لئے بامعنی اقدامات کر رہے ہیں، حکومت معذور افراد کو بااختیار بنانے کیلئے جامع پالیسیوں کو نافذ کرنے کے لیے تندہی سے کام کر رہی ہے، اس امر کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ معذور افراد کا نقطہ نظر ہماری قومی ترقی کی پالیسی میں شامل ہو۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ سرکاری اداروں، کاروباری شعبے اور سول سوسائٹی کو چاہیے کہ معذور افراد کیلئے ایسے ماحول کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں جہاں وہ بطور رہنما اپنا کردار ادا کر سکیں۔