پاکستان کا پہلا سرکاری آٹزم سکول تکمیل کے آخری مراحل میں داخل

Published On 02 February,2025 11:51 am

لاہور: (دنیا نیوز) لاہور میں بننے والا پاکستان کا پہلا سرکاری آٹزم سکول تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہو گیا۔

پاکستان کے پہلے سرکاری آٹزم سکول میں آٹزم کے مریض بچوں کا مفت علاج کیاجائے گا، وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر آٹزم سکول منصوبے کی تکمیل ایک سال میں ہو رہی ہے، پنجاب کے مختلف خصوصی تعلیمی اداروں میں 10 آٹزم یونٹس بھی قائم کیے گئے ہیں جہاں آٹزم کے شکار بچوں کے لیے درکارمخصوص تعلیمی سہولیات کی فراہمی کاآغاز کردیا گیا ہے۔

 وزیراعلیٰ کی معاون خصوصی ثانیہ عاشق آٹزم سکول پراجیکٹ کی مانیٹرنگ پر مامور ہیں، وزیراعلیٰ مریم نواز کے حکم پر خصوصی طلبہ کے لیے 9 ہزار 206 معاون آلات کی فراہمی کی گئی ہے، خصوصی طلبہ کو 7 ہزار 702 آلات سماعت، 360 وہیل چیئرز، 300 واکرز، 344 بیساکھیاں اور 500 سفید چھڑیاں دی گئی ہیں۔

پنجاب میں سپیشل ایجوکیشن سسٹم کی بہتری کے لیے 35 سکولوں کو مڈل سے سیکنڈری لیول، پرائمری سکولوں کی مڈل لیول پر اپ گریڈیشن جبکہ سپیشل ایجوکیشن کے 28سکولوں کوسنٹر آف ایکسی لینس بنانے کے پراجیکٹ پر کام جاری ہے۔

سپیشل ایجوکیشن کے بچوں کیلئے پانچویں کلاس تک خصوصی نصاب تیار کیا گیا ہے جبکہ سماعت سے محروم بچوں کے لیے ترجمہ القرآن کا خصوصی نصاب متعارف کرایا گیا ، پنجاب میں خصوصی طلبہ کیلئے مخصوص سکلز کورسز بھی تیار کیے گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ سپیشل بچے ہمارے لئے سپیشل ہیروز کی مانندہیں ، سپیشل ایجوکیشن مراکز اور سسٹم میں بہتری کا ہدف ہرصورت پوراکریں گے ،پاکستان کے پہلے سرکاری آٹزم سکول کے قیام سے والدین پر مالی بوجھ کم ہوگا، سپیشل بچوں کی بحالی کا مقصد انہیں معاشرے کا مفید اورکارآمد شہری بناناہے۔