زرتاج گل سزا یافتہ، پہلے سرنڈر کریں، پھر اپیلیں سنیں گے: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

Published On 11 August,2025 01:43 pm

لاہور: (محمد اشفاق) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کی اپیلوں پر سماعت سے انکار کرتے ہوئے انہیں پہلے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

9 مقدمہ کے مقدمات میں دس سال کی سزا کے فیصلے کے خلاف تین اپیلوں پر چیف جسٹس عالیہ نیلم نے واضح کر دیا کہ جب تک اپیل کنندہ عدالت پیش نہیں ہوگی سماعت نہیں کی جا سکتی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی ڈویژن بنچ نے زرتاج گل کی اپیلوں پر سماعت کی، رجسٹرار آفس نے اپیل پرزرتاج گل کو سرنڈر نہ کرنے کا اعتراض عائد کیا، اپیل میں تھانہ سول لائنز فیصل آباد کے سب انسپکٹر کو فریق بنایا گیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل نے اپیل اپنے وکیل بیرسٹر علی ظفر کے توسط سے دائر کی ہے، اپیلوں میں موقف اختیار کیا گیا کہ اے ٹی سی فیصل آباد نے بغیر ٹھوس شواہد کےسزا سنائی، استغاثہ اپنے کیس کو شک سے بالاتر ثابت کرنے میں ناکام رہا، گواہوں کے بیانات میں تضادات ہیں، مقدمہ میں ان کا نام شامل ہی نہیں تھا۔

درخواست گزار نے مزید کہا کہ ٹرائل عدالت نے بلاجواز 10 سال قیدِ اور20 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی، عدالت اے ٹی سی فیصل آباد کے فیصلے کو کالعدم قراردیتے ہوئے اپیل منظورکرے۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ اپیل کنندہ زرتاج گل کہاں ہے؟ بیرسٹر سید علی ظفر نے کہاکہ زرتاج گل ڈی جی خان میں ہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ پشاور ہائیکورٹ نے جو سہولت دی اپنی جگہ مگراپیل کنندہ کا پیش ہونا ضروری ہے۔

وکیل علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ ابھی تو اعتراضی پٹیشن ہے، پہلےاس معاملے کو طے کرلیا جائے، چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہاکہ جب تک وہ سرنڈر نہیں کرتی، عدالت اعتراضی اپیل بھی نہیں سنے گی، ہمارے پاس صرف یہی ایک اپیل نہیں، عدالت نے اسی طرح کی متعدد اپیلیں سننا ہوتی ہیں۔

چیف جسٹس نے زرتاج گل کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کارروائی ملتوی کردی۔