حکومت چینی بحران کا حساب لے، پیکا ایکٹ کے ڈر سے نہیں بولتا: ندیم افضل چن

Published On 27 September,2025 04:50 pm

لاہور:(دنیا نیوز) پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ حکومت چینی کے بحران کا بھی حساب لے، کمزورآدمی ہوں پیکا ایکٹ کے ڈر سے نہیں بولتا۔

صوبائی دارالحکومت میں پی پی سیکرٹریٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ندیم افضل چن کا  کہنا تھا کہ لوگوں کی آواز بننا ہمارا فرض ہے، اس میں اہم کردار میڈیا پرسن ادا کر رہے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے اتحادی ہیں جس کا اکثر طعنہ ملتا ہے ، حکومتی اتحاد کے وقت ہمارے درمیان چودہ نکات پر معاہدہ ہوا تھا، دُکھی لوگوں کی آواز بننا پیپلز پارٹی کا آئین ہے۔

سیکرٹری اطلاعات پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ کرونا آیا تو پی ٹی آئی حکومت نے بارہ سو ارب روپے دیے،مگر کسانوں کو ایک روپہ بھی نہیں دیا گیا، پچھلی بار سیلاب آیا تو کسانوں کو کچھ نہیں ملا ، حق دار کے حق پر آواز اٹھائیں گے۔

ندیم افضل چن نے کہا کہ ہمارا اتحاد اس نکات پر تھا کہ ایک سال میں بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں گے،اگر لوکل نمائندے ہوتے تو سیلاب سے یہ حال نہ ہوتا ، کیا آئی ایم ایف نے بلدیاتی انتخابات کروانے سے روکا۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے بار بار کہا گندم کسان کی بیک بون ہے، کسان کو پیسے نہ دے کر آج گندم ایمپورٹ کر رہے ہے، انڈیا کسانوں کو بیس ہزار پر ایکڑ دیے رہا، وہاں کھاد سستی، بجلی فری ہے ۔

سیکرٹری اطلاعات پیپلزپارٹی نے کہا کہ یہ صرف بینظیر انکم سپورٹ کے ڈیٹا کااستعمال بی بی کی فوٹو کی وجہ سے نہیں کر رہے ، ن لیگ انگلیاں توڑنے کی بات کر لے مگر کسان کا سوچے۔

ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ لیگی ترجمان نے ٹویٹ کیا کہ پیکا ایکٹ کے تحت میرے خلاف کارروائی کریں گے، بیوروکریسی کی لڑائی اور ٹرانسفر پوسٹنگ پر اس لئے میں بات نہیں کر پا رہا، پیکا ایکٹ کے تحت چینی کے بحران کا بھی حساب لیں، کمزور آدمی ہوں، پیکا ایکٹ کے ڈر سے نہیں بولتا۔