اسلام آباد:(دنیا نیوز) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ افغانستان میں دہشتگردوں کو کھلی چھٹی ہے، حالیہ واقعات سے صبرکا پیمانہ لبریزہو گیا۔
وفاقی دارالحکومت میں محمد شہباز شریف کا وفاقی کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم نےبھائی چارے کےرشتے کوقائم ودائم رکھا،افغان دہشت گرد،افواج،پولیس کےجوانوں اورعام شہریوں کو شہید کررہےہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ کئی بارافغان حکام کوسمجھانےکی کوشش کی،افغانستان میں بسنےوالےکروڑوں لوگ ہمارےبھائی بہن ہیں، بدقسمتی سےچند دن قبل پاکستان کی افواج پرفتنہ الخوارج نےحملہ کیا۔
وزیرعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اورافغانستان کی طویل مشترکہ سرحد ہے، محدود وسائل کے باوجود افغان مہاجرین کی بھرپور میزبانی کی،افغانستان میں دہشتگردوں کوکھلی چھٹی ہے، حالیہ واقعات سے صبرکا پیمانہ لبریزہو گیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ 40لاکھ افغان شہری پاکستان میں دہائیوں سےمقیم ہیں، افغان جارحیت پرافواج پاکستان کوجواب دینا پڑا، نائب وزیراعظم،وزیردفاع اوردیگرافسران نے بارہا کابل کا دورہ کیا، افغان حکام سےیہ بھی کہا کہ ہم چاہتےہیں کہ خطےمیں ترقی اورامن کا دوردورہ ہو۔
اُن کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سےتمام کاوشوں کے باوجود افغانستان نے امن کو ترجیح نہ دی اورجارحیت کا راستہ اپنایا، پاکستان پریہ حملہ ہندوستان کی شہ پر ہوا، جب یہ حملہ ہوا توافغانستان کےوزیرخارجہ دہلی میں بیٹھےتھے، افغانستان کی درخواست پر48 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کےساتھ جائزشرائط پربات چیت کے لیے تیار ہیں، برادر ہمسایہ ملک سے کہا کہ ہم باہمی مشاورت اورتعاون سےامن کی فضا قائم کرنا چاہتے ہیں، دہشت گردوں کو کھلی چھٹی دینے کے باعث فتنے نے دوبارہ سر اٹھایا۔
محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ غزہ میں سکولوں اور ہسپتالوں میں نومولود بچوں کوشہید کردیا گیا،غزہ کےبچوں کو جب شہید کیا جارہا تھا تو انہیں بچانے والا کوئی نہیں تھا؟غزہ جنگ بندی کے معاملے پر سیاست کرنا کہاں کا اسلام اور بھائی چارہ ہے؟
اُن کا مزید کہنا تھا کہ جنگ بندی سےغزہ میں خون ریزی کا سلسلہ ختم ہوگیا ہے،غزہ جنگ بندی کے لیے امریکی صدر اور اسلامی ملکوں نے کردارادا کیا۔