اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدرِ پاکستان آصف علی زرداری سے فلپائن کی سابق صدر اور رکنِ پارلیمان گلوریا مکپاگال کی ایوانِ صدر میں ملاقات ہوئی ہے۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے موقع پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور فلپائن کے سفیر امینیوئل فرنانڈیز سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
دوران گفتگو صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان اور فلپائن 7 دہائیوں پر محیط دوستی اور تعاون کے رشتے میں بندھے ہیں، 2022ء کا دفاعی تعاون معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان ایک سنگِ میل ہے، صدر زرداری نے فلپائن کو 2026ء میں آسیان چیئرشپ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔
صدر زرداری نے فلپائن کی جانب سے پاکستان کی آسیان شمولیت کیلئے حمایت کو بھی سراہا اور فلپائن میں حالیہ زلزلے اور طوفانوں میں جانی و مالی نقصان پر اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مشکل وقت میں فلپائن کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
اس کے علاوہ صدر مملکت نے ماحولیات اور لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کے قیام میں فلپائن کے کردار کو سراہا، خوراک اور ادویات کے شعبوں میں تجارتی تعلقات بڑھانے پر زور دیا اور کہا کہ نجی شعبے کے درمیان تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے، انہوں نے فلپائن کی طرف سے پاکستانیوں کو طویل مدتی رہائشی اجازت نامے دینے کے فیصلے کو بھی سراہا۔
دوسری طرف گلوریا مکپاگال نے پاکستان کے ساتھ تجارت، دفاع اور عوامی روابط میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا، گلوریا مکپاگال نے پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں جانی نقصان پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ان کے والد نے 1959ء میں پاکستان کا بطور صدر فلپائن دورہ کیا تھا۔
معزز مہمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور فلپائن کے درمیان دیرینہ احترام اور دوستی کے تعلقات قائم ہیں، پاکستان دنیا کے پانچویں بڑے ملک کی حیثیت سے گلوبل ساؤتھ میں قائدانہ کردار ادا کرے۔



