اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت اور وزیراعظم پاکستان نے باہمی احترام کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج برداشت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، یہ دن 1995ء سے یونیسکو کے زیراہتمام منایا جاتا ہے جس کا مقصد عدم برداشت کے خطرات سے عوامی آگاہی کو فروغ دینا اور مختلف ثقافتوں اور معاشروں کے مابین احترام اور مفاہمت کو بڑھانا ہے۔
یومِ برداشت پر بین الاقوامی برادری کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان کا آئین مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق کی مکمل ضمانت دیتا ہے، پاکستان رواداری، امن اور باہمی احترام کے فروغ کے لئے پُرعزم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام انسانیت، شفقت اور عدل کا درس دیتا ہے، حکومت سماجی و مذہبی استحصال کے خاتمے کیلئے کوشاں ہے، غیر مسلم شہریوں کے حقوق کا تحفظ ہماری ترجیح ہے، بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی پر بھرپور عملدرآمد جاری ہے، نیشنل کمیشن فار مائنارٹیز رائٹس بل 2025 اہم پیش رفت ہے۔
آصف علی زرداری نے تمام شہریوں، خصوصاً نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ہر قسم کے تعصب، امتیاز اور نفرت کے خلاف آواز بلند کریں، انہوں نے علمائے کرام، اقلیتی رہنماؤں اور میڈیا سے بھی اپیل کی کہ وہ محبت، رواداری، بھائی چارے اور اتحاد کے پیغام کو عام کریں تاکہ پاکستان کو ایک ایسا ملک بنایا جا سکے جہاں سماجی ہم آہنگی اور اتحاد قومی شناخت بن جائے۔
دوسری جانب وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا آئین و قوانین اور انسانی حقوق کے عالمی کنونشنز کی بنیادی روح، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف اورتحمل و برداشت کا پیغام لئے ہوئے ہے، تحمل و برداشت نہ صرف معاشرتی حسن ہے بلکہ یہ اسلامی تعلیمات کے بھی عین مطابق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان بھی ہر شہری کو برابری اور تحفظ فراہم کرتا ہے اور ہر شہری کا بھی یہ فرض عین ہے کہ وہ بین المذاہب ہم آہنگی اور ایک دوسرے کے ساتھ برداشت و بردباری کی اقدار کو فروغ دے۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومتی پالیسی کو مرتب کرتے وقت سماجی و مذہبی تفرقوں کو ختم کرنا اور تمام طبقات بالخصوص اقلیتوں کی قومی دھارے میں ہر ممکن شمولیت حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، آج کے دن تجدید عہد کرنا ہوگا کہ تحمل و برداشت جیسی نیک اقدار کو نہ صرف ہم اپنی انفرادی اور اجتماعی بلکہ سیاسی، مذہبی اورتہذیبی روایات کا بھی حصہ بنائیں۔



