نیویارک: (دنیا نیوز) اقوام متحدہ میں ڈنمارک کی نائب مستقل مندوب سینڈرا جینسن لانڈی نے کالعدم ٹی ٹی پی کو خطرہ قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ میں خطاب کرتے ہوئے ڈنمارک کی نائب مستقل مندوب سینڈرا جینسن لانڈی نے کہا ہے کہ افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے تقریباً 6 ہزار جنگجو موجود ہیں جو مسلسل خطے کی سکیورٹی کو عدم استحکام کی طرف دھکیل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ طالبان حکومت کالعدم ٹی ٹی پی کو لاجسٹک سپورٹ اور تعاون فراہم کر رہی ہے جو پورے خطے میں دہشت گردی کے خطرات کو مزید بڑھا رہی ہے۔
سینڈرا جینسن لانڈی نے نے بتایا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی نے افغان سرزمین کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں متعدد حملے کیے جن کے نتیجے میں پاکستان کو بڑے پیمانے پر جانی نقصان برداشت کرنا پڑا، یہ صورتحال نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کے لیے شدید تشویش کا باعث ہے۔
ڈنمارک کی نائب مستقل مندوب نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس بڑھتے ہوئے خطرے کا سنجیدگی سے نوٹس لے اور افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے خاتمے کے لیے مشترکہ اقدامات کرے۔



