صنفی تشدد کے خاتمے کیلئے جامع حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے: صدر، وزیراعظم

Published On 25 November,2025 09:02 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت اور وزیراعظم پاکستان نے خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی دن پر الگ الگ پیغامات جاری کئے ہیں۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج ہم دنیا بھر کی کروڑوں خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں جو اب بھی طرح طرح کے تشدد کا سامنا کر رہی ہیں، عورت پر تشدد نہ صرف انفرادی سطح پر غلط ہے بلکہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہونے کے ساتھ ساتھ انسانی وقار کے منافی عمل اور معاشروں کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ بھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خواتین اور لڑکیوں کو تعلیم، ہنر اور معاشی خود مختاری کے ذریعے بااختیار بنانا تشدد کو ختم کرنے کی بنیادی شرط ہے، اس سال کا موضوع "خواتین اور لڑکیوں کے خلاف ڈیجیٹل تشدد کے خاتمے کے لیے اتحاد” ہمیں پیشگی حکمت عملیوں، متاثرہ خواتین کی معاونت اور نظام میں اصلاحات پر سرمایہ کاری بڑھانے کی ترغیب دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری اداروں، سول سوسائٹی اور برادریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کیلئے اپنی مشترکہ کوششوں کو مزید تیز کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ قوانین نہ صرف منظور ہوں بلکہ پوری طرح نافذ بھی کئے جائیں۔

آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ آئیے ہم عہد کریں کہ ایک ایسا مستقبل تعمیر کریں گے جہاں ہر عورت اور ہر لڑکی خوف اور تشدد سے آزاد زندگی گزار سکے اور اپنی پوری صلاحیتیں بروئے کار لا سکے۔

وزیراعظم شہباز شریف

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے خواتین پر تشدد اور انہیں ہراساں کئے جانے کے واقعات کے مکمل انسداد کیلئے کثیر الجہتی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں با اختیار بنانے کیلئے پیکیج سمیت متعدد اہم اقدامات کر رہی ہے، خواتین پر تشدد کے خلاف سب کو متحد ہونا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان تمام دنیا کے ساتھ اس اہم مقصد کو اجاگر کرنے کیلئے اپنی آواز کو بلند کر رہا ہے،اس سال یہ دن "خواتین کے خلاف ڈیجیٹل تشدد کے خاتمے کے لیے متحد" ہونے کے عنوان کے تحت منایا جا رہا ہے، یہ عنوان جدید دور میں خواتین کو مختلف سطحوں اور پلیٹ فارمز پر تشدد اور ہراساں کئے جانے کی طرف توجہ دلاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمیں اس بات کا موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم سوچیں اور اس عہد کی تجدید کرتے ہوئے متحد ہو کر اس کے خلاف جدوجہد کریں، خواتین پر تشدد اور ہراساں کئے جانے کے واقعات کے مکمل انسداد کیلئے ہمیں کثیرالجہتی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے، جامع حکمت عملی میں نہ صرف اس طرح کے واقعات کا سدباب کے اقدامات شامل ہونا چاہئے بلکہ متاثرہ خواتین سے ہمدردی اور معاشرے کے استحصالی نظام کی اصلاح شامل ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ خواتین کے خلاف تشدد نہ صرف انسانیت، بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ معاشرے کے امن و سکون اور ترقی و خوشحالی میں بہت بڑی رکاوٹ ہے، آئین پاکستان بڑے واضح الفاظ میں خواتین کی عزت و تکریم کی ضمانت دیتا ہے، معاشرے میں خواتین کو بہت سی صورتحال میں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان عالمی سطح پر خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی معاہدہ کو تسلیم کرتا ہے، حکومتی سطح پر خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے پالیسی، قانون سازی، انتظامی، ادارہ جاتی اور دیگر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، حکومت پاکستان خواتین کے قانونی تحفظ، انکی انصاف تک رسائی کیلئے بھی کوشاں ہے۔