لاہور: (محمد اشفاق) وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے ججز کی طے شدہ آسامیاں کم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد میں اضافہ پر حکومت نے سپریم کورٹ میں ججز کی آسامیوں کی تعداد بڑھا کر 34 کر دی تھی جس میں سے آئینی بنچ بنا کر آئینی کیسز علیحدہ کر دیئے گئے۔
اب 27 ویں آئینی ترمیم کے تحت پہلی وفاقی آئینی عدالت کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے جو فی الحال 7ججز پر مشتمل ہے جس کے بعد سپریم کورٹ میں زیر التوا 56ہزار مقدمات میں سے 22 ہزار مقدمات آئینی عدالت کو منتقل کردیئے گئے۔
سپریم کورٹ میں اس وقت 34 ہزار کے قریب مقدمات زیر التواء ہیں اس لئے اب سپریم کورٹ اتنی بڑی تعداد میں ججز کی ضرورت نہیں رہی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں ججز کی طے شدہ آسامیوں کی تعداد کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے سپریم کورٹ نمبر آف ججز ایکٹ 1997 میں ترمیم کی جائے گی یا پھر صدارتی آرڈیننس کے تحت بھی اسے کم کیا جاسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 34 سے کم کر کے 19 کئے جانے کا امکان ہے۔
اس حوالے سے ممبر جوڈیشل کمیشن احسن بھون کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے ججز کی طے شدہ آسامیوں کم کرنے کا اقدام قابل تحسین ہے، حکومت کو ججز کی تعداد سے متعلق فوری اقدامات فوری کرنا چاہیے جس سے حکومت پر مالی بوجھ میں بھی کمی ہوگی۔



