عالمی سطح پر اپنے ملک کا نام روشن کرنا چاہتا ہوں، 60 سالہ تن ساز عبدالوحید

Published On 29 April,2021 05:37 pm

لاہور: (دنیا نیوز) ساٹھ سالہ تن ساز عبدالوحید نے کہا ہے کہ وہ مسٹر ایشیا کا مقابلہ جیت کر عالمی سطح پر اپنے وطن کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں۔ نوجوان نسل کو منفی سرگرمیوں سے بچانے کیلئے سپورٹس کی طرف مائل کرنا ہوگا۔

رمضان المبارک کے آغاز سے ایک ہفتہ پہلے کراچی میں ہونے والے مسٹر پاکستان کے تن سازی مقابلوں میں استاد عبدالوحید نے مسٹر پاکستان کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔

استاد عبدالوحید نے بتایا کہ میرے والد صاحب خود ایک پہلوان تھے، خاندانی پہلوانی کا شوق مجھے مقابلہ سازی میں لے آیا۔ 16 سال کی عمر میں تن سازی شروع کی، اگرچہ ابتدائی دنوں میں مجھے مقابلوں کا شوق نہیں تھا، بس اپنی صحت کے لئے پہلوانی کرتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے صرف جم جانا اور وزن اٹھانا پسند تھا لیکن پھر مجھے میرے شاگردوں اور فیملی نے سپورٹ کیا اور میں نے مقابلہ سازی میں قدم رکھنا شروع کر دیا اور آج میں الحمدللہ 40 سال سے زائد تن سازی کی ٹریننگ کا تجربہ رکھتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 2020ء میں مسٹر لاہور، ماسٹر چیمپئن میں گولڈ میڈل، 2 بار مسٹر لاہور کے مقابلہ میں سلور میڈل، ایک بار مسٹرلاہور کے مقابلہ میں برونز میڈل، ایک بار مسٹر پنجاب کے مقابلہ میں برونز میڈل، مسٹر یحییٰ کے مقابلہ میں ایک بار برونز میڈل حاصل کر چکا ہوں۔

معروف تن ساز نے کہا کہ میں نے پہلا مقابلہ مسٹر شمالی لاہور میں کھیلا اور اس میں چوتھی پوزیشن حاصل کی، اب تک میں تقریباً 20 ٹرافیاں جیت چکا ہوں۔ اپنی خوراک کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آج کے اس مہنگائی کے دور میں اچھی خوراک کو برقرار رکھنا بہت مشکل ہوتا ہے، خاص کر جب ایک تن ساز کو اپنی خوراک کے ساتھ اپنی فیملی کو بھی سپورٹ کرنا ہو لیکن میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرکے جو بھی کھانے کو ملے کھا لیتا ہوں، تاہم تن سازی کے لئے صحت اور خوراک پر دھیان دینا بہت ضروری ہوتا ہے۔ دودھ، ڈرائی فروٹ، گوشت، دہی اور انڈے وغیرہ کھانا پڑتا ہے۔

استاد عبدالوحید نے کہا کہ فریش فوڈ پر زیادہ توجہ دیتا ہوں اور میں نے کبھی بھی جسم بنانے کے لئے سٹیرائیڈز کا استعمال نہیں کیا کیونکہ سٹیرائیڈز صحت کے لئے بہت نقصان دہ ہوتے ہیں۔ میں خود بھی قدرتی خوراک کھاتا ہوں اور اپنے شاگردوں کو بھی تازہ قدرتی خوراک کھانے کا مشورہ دیتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عام معمول کے مطابق علی الصبح جاگ جاتا ہوں۔ آدھ کلو دلیہ اور زردی نکلے 5 انڈے کھاتا ہوں، اس کے بعد میں صبح ہی صبح لڑکوں کو ٹریننگ کروانے کے لئے جم میں آ جاتا ہوں، 10 بجے تک ٹریننگ ختم کروا کر میں دوبارہ اپنے گھر چلا جاتا ہوں، عام طور پر ناشتہ میں 10 انڈے، آدھ کلو سٹیم چکن کھاتا ہوں اس کے بعد کچھ دیر آرام کرتا ہوں ، دوپہر کے کھانے میں قیمہ چاول، سہ پہر کو فروٹ اور رات کو مچھلی اور پپیتہ پسند کرتا ہوں، اس کے بعد عشا کی نماز اور نوافل کی ادائیگی کے بعد سو جاتا ہوں۔
 

Advertisement