نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت میں ’فلائنگ سنگھ‘ کا لقب حاصل کرنے والے ایتھلیٹ ملکھا سنگھ 91 برس کی عمر میں کورونا وائرس کے باعث زندگی کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملکھا سنگھ کے چل بسنے سے ایک ہفتہ قبل ہی ان کی اہلیہ نرمل کور بھی 85 برس کی عمر میں کورونا کے باعث ہونے والی پیچیدگیوں کے باعث چل بسی تھیں۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ملکھا سنگھ چند ہفتوں سے کورونا سے مقابلہ کر رہے تھے اور انہیں ہسپتال داخل کرایا گیا تھا۔
رپورٹ میں بھارتی ریاست چندی گڑھ کے پوسٹ گریجویٹ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (پی جی آئی ایم ای آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملکھا سنگھ 18 جون کو کورونا کے بعد ہونے والی پیچیدگیوں کے باعث چل بسے۔
ملکھا سنگھ کو چند ہفتے قبل کورونا ہونے پر ہسپتال داخل کرایا گیا تھا، جہاں انہیں آکسیجن پر بھی رکھا گیا تھا جب کہ زائد العمری کے باعث بھی ان میں کئی طبی پیچیدگیاں تھیں۔
ملکھا سنگھ کے انتقال پر بھارتی صدر اور وزیر اعظم سمیت اہم حکومتی، سیاسی و شوبز شخصیات سمیت عام افراد نے بھی گہرے دکھ کا اظہار کیا جب کہ ان کی موت پر پاکستان کی بھی معروف شخصیات نے دکھ کا اظہار کیا۔
رائٹرز کے مطابق ملکھا سنگھ تقریبا ڈیڑھ ماہ سے کورونا میں مبتلا تھے اور دوران علاج ہی ہسپتال میں 18 جون کو چل بسے۔ بھارت کو کئی تمغے دلانے اور اس کا نام روشن کرنے والے ایتھلیٹ کی موت پر لوگوں نے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ملک کے لیے نقصان قرار دیا۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق ملکھا سنگھ کی موت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب کہ ایک ہفتہ قبل ہی ان کی اہلیہ نرمل کور بھی 85 سال کی عمر میں کورونا کے بعد ہونے والی پیچیدگیوں کے باعث چل بسی تھیں۔ ملکھا سنگھ کی اہلیہ نرمل کور بھی 13 جون کو چل بسی تھیں۔
یاد رہے کہ تقسیم ہند کے وقت ملکھا سنگھ پاکستان سے ہندوستان چلے گئے، جہاں انہوں نے ابتدائی سالوں میں غربت دیکھی اور بعد ازاں بڑی کاوشوں کے بعد ایتھلیٹ بنے۔
ملکھا سنگھ کی زندگی پر فلم ساز راکیش پرکاش مہرا نے 2013 میں ’بھاگ ملکھا بھاگ‘ فلم بھی بنائی تھی، جس میں فرحان اختر نے ان کا کردار ادا کیا تھا۔
انہیں کیریئر کے ابتدائی سالوں میں ہی اس وقت کے پاکستانی صدر ایوب خان نے ’فلائنگ سنگھ‘ کا لقب اس وقت دیا تھا، جب انہوں نے پاکستانی ایتھلیٹ کو دوڑنے کے مقابلے میں پیچھے چھوڑ دیا تھا۔