دبئی: (ویب ڈیسک) یو اے ای بین الاقوامی خلائی سٹیشن میں پہلا اماراتی خلاء بھجوانے کے بعد خلائی سیاحت کی تیاریاں شروع کر رہا ہے۔ اماراتی حکومت 2117 میں مریخ پر انسانی آبادی بسانے کیلئے پر امید ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق متحدہ عرب امارات بین الاقوامی خلائی سٹیشن میں پہلا اماراتی خلاباز بھجوانے کے بعد خلائی سیاحت کا آغاز کرنے جا رہا ہے۔ یو اے ای کی خلائی مشن میں کامیابی کے بعد مریخ پر تحقیقات کرنے اور خلائی سیاحت کا آغاز کرنے کا ارادہ ہے۔
اماراتی خلائی ایجنسی کے سربراہ محمد الاحبابی نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ نئے منصوبوں پر عملدرآمد سے پہلے خلائی قواعد و ضوابط متعارف کرانا ہوں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اگلے چند ماہ میں پہلا خلائی قانون نافذ کر دے گا جس کا مقصد ملک میں سرمایہ کاری کو بڑھانا اور متعلقہ کمپنیوں کی سرگرمیوں کو ریگولیٹ کرنا ہے۔ حکومت نے قانونی مسودے کی منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خلائی سفر کو فضائی سفر جتنا آسان بنانے کے مشن پر کام شروع
متحدہ عرب امارات کی متنوع معیشت کا انحصار صرف تیل کی پیداوار پر منحصر نہیں ہے لیکن گزشتہ چند سالوں میں ملک کے سیاحتی اور تجارتی شعبوں میں کمی آئی ہے۔ جسکے بعد عرب امارات دوسرے شعبوں میں معاشی مواقع پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ رواں سال مارچ میں اماراتی خلائی ایجنسی نے امریکی خلائی سیاحتی کمپنی ورجن گیلیکٹک کے ساتھ مختلف منصوبوں میں تعاون کا معاہدہ کیا تھا جس میں خلائی سٹیشن جانے والی پراوز بھی شامل ہے۔
اماراتی خلائی ایجنسی کے سربراہ نے واضح کیا کہ ان منصوبوں پر عمل درآمد اگلے دس سالوں میں ممکن ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ امارات نے فی الحال متعلقہ ٹیکنالوجی حاصل نہیں کی لیکن پہلے قواعد و ضوابط ترتیب دینے پر کام کیا جا رہا ہے۔ نئے خلائی قانون کے تحت امارات میں بنائی گئی سیٹلائیٹس کو بھی ریگیولیٹ کیا جائے گا تاکہ بین الاقوامی خلائی قوانین کی خلاف ورزی نہ ہو۔
ایجنسی کے سربراہ محمد الاحبابی کے مطابق امارات کی دس سیٹلائیٹس خلا میں موجود ہیں اور مزید آٹھ اگلے چند سالوں میں بھجوانے کا ارادہ ہے۔ 2020 میں عرب امارات ’امید‘ نامی پہلا عرب تحقیقاتی مشن مریخ پر بھجوائے گا جبکہ 2117 میں مریخ پر انسانی آبادی بسانے کی بھی امید کر رہا ہے۔