کورونا وائرس: مریضوں کی تیمار داری کیلئے روبوٹ ایجاد

Last Updated On 13 April,2020 07:41 pm

کوالالمپور: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ممالک اپنی تگ و دو میں مصروف ہیں، اس بیماری کے باعث ایک لاکھ سے زائد افراد دارِ فانی سے کوچ کر گئے ہیں، تاہم ملائیشیا میں سائنسدانوں نے روبوٹ تیار کیا ہے، روبوٹ کا نام میڈی بوٹ ہے جو ہسپتالوں کے وارڈز میں زیرِ علاج کورونا وائرس کے مریضوں کی تیمار دای کرے گا۔

خبر رساں ادارے کے مطابق روبوٹ کی مدد سے ڈاکٹرز سمیت ہسپتال کے تمام عملے کو انفیکشن کے خطرے سے دور رہنے میں بھی مدد ملے گی۔  میڈی بوٹ  بیرل یا ایک بڑے ڈرم کی شکل سے مشابہہ ہے جس کی لمبائی ڈیڑھ میٹر اور رنگ سفید ہے۔ اس میں کیمرا اور اسکرین نصب ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاک ڈاؤن میں پہرے داری کی ذمہ داری روبوٹس کو مل گئی

میڈی بوٹ کو بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ملائیشیا کے سائنسدانوں نے تیار کیا ہے جس کا مقصد کورونا وائرس کے باعث ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور عملے کے کام میں کمی لانا ہے۔

روبوٹ مریضوں کا جسمانی درجہ حرارت معلوم کرنے کے علاوہ کئی دیگر کام سر انجام دے سکتا ہے جس کے لیے اکثر نرسز یا وارڈ بوائے کا سہارا لیا جاتا ہے۔ یہ ریموٹ کی مدد سے آپریٹ کیا جاسکتا ہے۔ جو ایک آلے کی مدد سے کام انجام دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین : کورونا وائرس سے انسانوں کے تحفظ کیلئے روبوٹ تیار

میڈی بوٹ تیار کرنے والی ٹیم کے رکن ذولکفلی زینال عابدین نے اے ایف پی کو بتایا کہ وارڈز میں فرائض انجام دینے والی نرسوں، ڈاکٹروں اور عملے کے درمیان سوشل ڈسٹینسنگ برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

ذولکفلی زینال عابدین کے مطابق روبوٹ کی تیاری پر 3500 ڈالر لاگت آئی ہے۔ کمپنی جلد ہی نجی ہسپتال میں اس کی آزمائش کا ارادہ رکھتی ہے۔ میڈی بوٹ کو جس ہسپتال میں آزمایا جانا ہے وہاں اب تک کورونا وائرس کے متاثرین کا علاج تو نہیں کیا جا رہا۔ البتہ روبوٹ کا تجربہ کامیاب رہا تو اسے سرکاری ہسپتالوں کو بھی فراہم کرنے کا ارادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب: گھٹنوں کے آپریشن اب روبوٹ کرینگے

 اے ایف پی  کے مطابق تھائی لینڈ سے اسرائیل تک، کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں روبوٹ استعمال کیے جارہے ہیں اور وائرس کے خلاف لڑی جانے والی جنگ میں روبوٹس کے استعمال میں تیزی آرہی ہے۔

Advertisement