بیجنگ: (دنیا نیوز) چین نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ وہ 118 چینی موبائل ایپس کو بند کرنے کے امتیازی اقدامات سے باز رہے۔
بھارت میں چینی سفارتخانے کے ترجمان نے ذرائع ابلاغ کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ قومی سلامتی کی آڑ میں بیجنگ سے وابستہ موبائل ایپس کو بند کرنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے پر چین کو شدید تشویش ہے اور وہ اس کی بھرپور مخالفت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت عالمی تجارتی تنظیم کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ خیال رہے کہ بھارتی حکومت نے آن لائن ویڈیو گیم پب جی سمیت مزید 118 چینی ایپس پر پابندی لگا دی ہے۔
بھارت کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ جن ایپس پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ ملکی خود مختاری، سالمیت، دفاع اور امن عامہ کے خلاف کام کر رہی ہیں۔ ان ایپس میں انٹرنیٹ سروس مہیا کرنے والی چین کی اہم کمپنی ٹینسنٹ بھی شامل ہے۔ پب جی جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والی کمپنی کی ملکیت ہے تاہم اس کا موبائل ورژن چینی ٹینسنٹ نے بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی حکومت نے ویڈیو گیم پب جی سمیت 118 ایپس پر پابندی لگا دی
آن لائن ویڈیو گیم پب جی بھارت میں بھی بہت مقبول ہے دنیا بھر کی طرح انڈیا میں بھی لاکھوں نواجوان اس کو پسند کرتے ہیں۔ اس حکومتی اقدام پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔
انڈین صارفین سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا سہارا لے کر اپنی دل کی بھڑاس نکال رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ایسی پابندیاں مسائل کا حل نہیں ہیں۔
بھارتی حکومت کی جانب سے جن چینی ایپس پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں پب جی کے علاوہ پب جی موبائل لائٹ، نارڈیک میپ، لیوک، وی چیٹ ورک، وی چیٹ ریڈنگ، علی پے، یوکو، لوڈو، ایپ لاک، لوڈو آل سٹار اور دیگر شامل ہیں۔