موبائل کے ذریعے جسم میں آکسیجن کی مقدار جانچنے والی ایپ متعارف

Published On 20 September,2022 10:25 am

واشنگٹن:(ویب ڈیسک) دمے سے لے کر کوویڈ-19 تک متعدد کیفیات ایسی ہیں جن میں خون میں آکسیجن کی موجودگی کے متعلق پیمائش بار بار کی جاتی ہے، فی الحال یہ پیمائشیں پَلس آکسی میٹر سے لی جاتی ہیں اگرچہ بعض اوقات یہ ٹیسٹ کے عمل کو پیچیدہ بنا سکتا ہے۔

اس عمل کو آسان بنانے کی امید میں سائنس دانوں نے ایک سمارٹ فون ایپ بنائی ہے جس میں فون کا کیمرا اور فلیش استعمال کرتے ہوئے خون میں موجود آکسیجن کی سطح کی پیمائش کی جاسکتی ہے۔

یونیورسٹی آف واشنگٹن اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان ڈیاگو کے محققین نے دورانِ آزمائش دِکھایا کہ سمارٹ فون خون میں موجود 70 فی صد تک آکسیجن کی سطح کی نشان دہی کر سکتا ہے، یہ وہ کم مقدار ہے جس کی نشان دہی کے قابل ایک پَلس آکسی میٹر کو ہو چاہیئے۔

نئے بنائے گئے طریقہ کار میں صارف کو ویڈیو بنانے سے قبل اپنی انگلی سمارٹ فون کے کیمرا اور فلیش پر رکھنی ہوتی ہے جس کے بعد ڈِیپ لرننگ ایلگورتھم فوٹیج کی مدد سے خون میں آکسیجن کی سطح کا پتہ لگاتا ہے۔

تحقیق کے سینئر مصنف ایڈورڈ وینگ کا کہنا تھا کہ کیمرا ویڈیو ریکارڈ کرتا ہے، ہر بار جب آپ کا دل دھڑکتا ہے، تازہ خون اس حصے سے گزرتا ہے جو فلیش کی وجہ سے روشن ہوتا ہے،کیمرا یہ ریکارڈ کرتا ہے کہ خون فلیش میں سے نکلنے والی روشنی کو پیمائش کئے گئے تینوں چینلز یعنی سرخ، ہرے اور نیلے میں کتنا جذب کرتا ہے۔

بعد ازاں حاصل ہونے والی انتہائی سطح کی پیشمائشوں کو ڈِپ لرننگ ماڈل میں ڈالا جاتا ہے،15 منٹ کے دورانیے میں ہر فرد نے آکسیجن اور نائیٹروجن کے مصنوعی ماحول میں سانس لیا تاکہ آہستہ آہستہ ان کی آکسیجن کی سطح کم ہوجائے جس کے بعد سمارٹ فون نے آکسیجن کی سطح کی درست نشان دہی کی۔

 

Advertisement