امریکا نے ایک بار پھر ٹک ٹاک پر مستقل پابندی کی دھمکی دیدی

Published On 17 March,2023 02:45 am

نیو یارک : ( ویب ڈیسک ) امریکی حکومت نے شارٹ ویڈیو سوشل شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک کو فروخت نہ کیے جانے پر امریکا میں اس پر مستقل پابندی لگانے کی دھمکی دے دی۔

رپورٹس کے مطابق امریکی حکومت نے ٹک ٹاک کی مالک کمپنی کو انتباہ کیا ہے کہ وہ اپنے شیئرز فروخت کردے ورنہ ایپلی کیشن پر امریکا میں مستقل بنیادوں پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں بھی حکومت نے اسی مطالبے پر ایپلی کیشن پر پابندی لگانے کی دھمکی دی تھی اور کچھ وقت کے لیے امریکا میں پابندی عائد کی گئی تھی تاہم بعد ازاں امریکی عدالتوں نے حکومت کے فیصلے کو معطل کردیا تھا۔

دوسری جانب امریکی حکومت کے احکامات پر ٹک ٹاک کے بانی نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایپلی کیشن کو فروخت کرنے سے بھی امریکی حکومت کے قومی سلامتی کے خدشات ختم نہیں ہوں گے۔

یاد رہے کہ کچھ ہفتے قبل ہی امریکی حکومت نے قومی سلامتی کے خدشات کے پیش نظر سرکاری ڈیوائسز میں ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کردی تھی۔

خیال رہے کہ ٹک ٹاک چینی کمپنی ’بائٹ ڈانس‘ نامی کمپنی کی ملکیت ہے اور اس کا ہیڈ کوارٹر سنگاپور میں ہے لیکن اس کے دفاتر امریکا سمیت دیگر ممالک میں بھی موجود ہیں۔

Advertisement