لندن: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں جہاں تیزی سے کورونا وائرس کے باعث ہلاکتیں ہو رہی ہیں وہیں پر کچھ حوصلہ افزاء خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں، ہالینڈ میں 107 سال بزرگ خاتون نے کورونا وائرس کو شکست دیدی ہے جبکہ لندن میں 101 سالہ ضعیف شخص بھی صحت یاب ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کورونا کی وبا جہاں ہر پیر و جواں کے لیے قاتل ثابت ہو رہی ہے وہیں وباء کا شکار ہونے والے بعض ایسے افراد بھی شامل ہیں جو عمر رسیدہ ہیں۔ خطرناک اور موذی بیماری کو کوشکست دینے والوں میں ہالینڈ کی ایک ایسی خاتون شامل ہیں جن کی عمر 107 سال ہے۔ وہ کورونا کو شکست دینے والی سب سے طویل عمر خاتون قرار دی گئی ہیں۔
ہالینڈ کے مقامی اخبار اے ڈی کے مطابق 107 سالہ کارنیلیا راس کی 17 مارچ 2020ء کو 107 ویں سالگرہ تھی۔ ہالینڈ کے جنوب مغربی جزیرے کھوریہ اور فلاکیہ کے کیئر سینٹر میں 17 مارچ کو منائی جانے والی سالگرہ میں پادری سمیت کئی دوسرے افراد نے تقریب میں شرکت کی۔ اگلے روز کارنیلیاس بیمار ہونا شروع ہوگئیں اور ان میں کورونا کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: 99 سالہ خاتون نے کورونا وائرس کو شکست دیدی
بعد ازاں کارنیلیاس اور 40 دوسرے افراد کے کورونا کا شکار ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔ اس گروپ میں سے 12 افراد کی موت واقع ہوچکی ہے لیکن ڈاکٹروں نے پیر کو راس کو بتایا کہ انہوں نے اس مرض پر قابو پالیا ہے۔
اس کی نرس نے اخبار کو بتایا کہ ہمیں توقع نہیں تھی کہ 107 سالہ خاتون مہلک بیماری سے بچ پائیں گی۔ وہ کوئی دوا نہیں لیتی اور اچھی طرح سے چلتی ہے۔ کارنیلیا راس سے پہلے دُنیا کی سب سے بڑی کورونا بچ جانے والی ایک 104 سالہ امریکی خاتون تھی۔
دوسری طرف لندن میں 101 سالہ ضعیف شخص جن میں کورونا وائرس کی تشخیص کی گئی تھی، مکمل صحتیاب ہونے کے بعد ہسپتال سے گھر واپس آ گئے ہیں۔
ورسٹر شائر سے تعلق رکھنے والے کیتھ واٹسن کو ٹانگ کی سرجری کے لیے ہسپتال داخل کیا گیا تھا۔ بعد میں ان کا درجہ حرارت بڑھنے کے بعد کووڈ-19 کا ٹیسٹ لیا گیا تھا۔
انکی بہو جو واٹسن کا کہنا تھا کہ آپریشن کے لیے جانا ہی پریشان کن بات تھی لیکن پھر جب ہمیں معلوم ہوا کہ ان کا کووڈ19 کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے تو ہم بہت زیادہ پریشان ہوئے۔ اپنی عمر کے حساب سے وہ حیرت انگیز شخص ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اٹلی سے اچھی خبر، 6 ماہ کی بچی اور 102 سالہ خاتون نے کورونا کو شکست دیدی
جو واٹسن نے بتایا کہ ان کے سسر دو ہفتے ہسپتال میں گزارنے کے بعد اپنے کیئر ہوم واپس چلے گئے ہیں اور وہ ٹانگ میں درد کی شکایت کر رہے ہیں لیکن انھیں اور کوئی تکلیف نہیں۔
مسٹر واٹسن کے ساتھ لی گئی تصویر والی ورسٹر شائر اکیوٹ ہاسپٹلز این ایچ ایس ٹرسٹ کی ایک فیس بک پوسٹ اب تک 3000 بار شیئر کی جاچکی ہے۔