ماسکو: (ویب ڈیسک) روس کے جنوبی حصے میں واقع اسکیتمکا دریا کا پانی اچانک پراسرار طور پر سرخ ہوگیا جس سے مقامی افراد حیران وپریشان ہوگئے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق دریاکا پانی لال ہونے کے بعد بطخیں اور دوسرے جانور بھی دریا میں جانے سے گریز کررہے ہیں۔
خیال ظاہر کیا جارہا ہے بہتے دریا کے رنگ میں تبدیلی کی کچھ وجہ آلودگی ہے ۔
ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ دریا کا پانی ڈرین بلاک ہونے کی وجہ سے لال ہوا ہے تاہم اس حوالے سے ابھی تحقیقات جاری ہیں کہ ایسا کونسا کیمیکل ہے جس کی وجہ سے پانی سرخ ہو رہا ہے۔
— #MDK (@mudakoff) November 6, 2020
واضح رہے کہ یہ روس کا پہلا دریا نہیں ہے جس کا پانی سرخ ہوا ہو، حال ہی میں دریائے نارو فومسنک بھی مغربی روس سے کیمیکل کے اخراج کے بعد سرخ ہوگیا تھا۔
اس سے کچھ عرصہ قبل دریائے ووجڈینیا کا پانی بھی نیلے سے سرخ ہوچکا ہے جس سے متعلق مقامی افراد کا کہنا ہے اس حوالے سے مصدقہ تفصیلات تو حاصل نہ ہوسکیں لیکن ماہرین کی جانب سے دریا کے پراسرار طور پر سرخ ہوجانے کو گلوبل وارمنگ سے منسلک کیا جارہا ہے۔