واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکا میں ایک خاتون نے 2 سال کے دوران 136 کلو گرام وزن کم کر کے سب کو حیران کر دیا اور وزن میں مزید کمی لانے کا عزم ظاہر کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزن کم کرنے کا عزم بہت سے افراد رکھتے ہیں لیکن اس کے لیے طویل وقت، صبر اور محنت چاہیئے ہوتی ہے جو ہر شخص نہیں کر پاتا۔ تاہم ایک امریکی خاتون نے اس حوالے سے اپنی تصاویر پوسٹ کیں جس کے بعد لوگوں نے انہیں مثال قرار دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 2016 کے آغاز پر امریکی خاتون لیکسی ریڈ کا وزن 220 کلو گرام کے قریب تھا اور ان کی حالت کافی خراب تھی، مگر صرف ایک عام عادت ترک کرنے سے ان کی زندگی بدل کر رہ گئی۔
لیکسی ریڈ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر اپنی مختلف پوسٹس میں بتایا کہ وہ بچپن سے زیادہ وزن کی حامل تھیں مگر انہیں کبھی اپنا وزن زیادہ نہیں لگا اور ایک دور آیا جب ان کا وزن 220 کلو گرام ہوگیا۔
انہوں نے لکھا کہ وہ روزانہ کم از کم 6 ہزار کیلوریز جزو بدن بنارہی تھی، گھر میں کھانا پکانے کا انہوں نے کبھی تصور نہیں کیا بلکہ وہ دن بھر میں باہر سے کئی بار فاسٹ فوڈ کھاتی تھیں، انہیں تلی ہوئی غذائیں پسند تھیں تو ان کی پلیٹ میں ہمیشہ چربی والا فاسٹ فوڈ ہوتا۔
انہوں نے بتایا کہ ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے میں ہر وقت وہ فاسٹ فوڈ ہی استعمال کرتیں جبکہ دن کے دیگر اوقات میں بسکٹ، سافٹ ڈرنکس اور ایسی ہی چیزوں سے دل بہلاتیں۔
مگر جب ان کا وزن 220 کلو گرام تک پہنچا تو ان کی جسمانی حالت خراب ہونے لگی اور انہوں نے جنوری 2016 میں خود کو بدلنے کا عزم کرتے ہوئے زندگی میں ایک تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا، اور یہ تبدیلی تھی فاسٹ فوڈ کو چھوڑ کر گھر میں پکے کھانوں کا استعمال جبکہ سافٹ ڈرنکس کو ترک کردینا۔
انہوں نے ہفتے میں 5 دن ورزش کو بھی اپنا معمول بنایا اور کچھ عرصے بعد جم جانا بھی شروع کردیا۔ انہیں کچھ عرصہ ضرور لگا مگر بہت جلد وہ اپنے نئے اور صحت مند طرز زندگی کی عادی ہوگئیں جبکہ موٹاپا بھی کم ہونے لگا۔
انہوں نے ناشتے میں ابلے ہوئے انڈے، دوپہر کے کھانے میں مچھلی اور سلاد جبکہ رات کو چکن سینڈوج اور شکرقندی کو کھانا معمول بنایا جبکہ بے وقت بھوک کے لیے بادام کا سہارا لینے لگیں۔
ان تمام تبدیلیوں سے وہ 2 سال میں 136 کلو گرام وزن کم کرنے میں کامیاب ہوگئیں مگر اب بھی انہیں لگتا ہے کہ اس میں مزید کمی لانے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی غذا اور ورزش کے ساتھ ساتھ چند چھوٹی چیزیں بھی اپنا رہی ہیں جیسے موبائل فون کمرے کے دوسرے کونے میں رکھنا، تاکہ صبح اس کا الارم بند کرنے کے لیے اٹھ کر وہاں تک جانا پڑے۔
تاہم وزن میں کمی کے بعد انہیں جلد لٹکنے کے مسئلے کا سامنا ہے اور وہ اسے سرجری کے ذریعے ہٹانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔