پلاسٹک کے کچرے کو ‘‘کھانے’’ میں بدلنے والی ٹیکنالوجی

Published On 29 July,2021 10:39 am

الینوئے: (روزنامہ دنیا) دو امریکی ماہرین نے پلاسٹک کے کچرے کو غذائی پروٹین میں بدلنے والی ٹیکنالوجی وضع کرکے دس لاکھ یورو کا فیوچر انسائٹ پرائز بھی جیت لیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ ٹیکنالوجی یونیورسٹی آف الینوئے اربانا شیمپین کے بائیو انجینئر، پروفیسر ٹِنگ لُو اور مشی گن ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی کے حیاتیات دان سٹیفن ٹیکٹمین نے مشترکہ طور پر تیار کی جس میں جینیاتی طور پر تبدیل شدہ خوردبینی جاندار استعمال کئے گئے ہیں۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ بعض جرثوموں اور دوسرے خوردبینی جانداروں میں زبردست صلاحیتیں دیکھی گئی ہیں جن میں تھوڑی بہت تبدیلی کے بعد انہیں اس قابل بنایا جاسکتا ہے کہ وہ پلاسٹک جیسے سخت جان نامیاتی مادّوں تک کو مختلف مرکبات میں تبدیل کرسکیں۔ پروفیسر لُو اور ٹیکٹمین نے جرثوموں میں یہ جین اس انداز سے شامل کئے کہ وہ پلاسٹک کی مختلف اقسام کو بڑی خوبی سے غذائی پروٹین میں تبدیل کرنے لگے۔
 

 

Advertisement