لاس اینجلس: (روزنامہ دنیا) وہ دن دور نہیں جب باضابطہ انداز میں کپڑے بھی ایک دوسرے سے بات کریں گے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جامعہ کیلیفورنیا نے ایک لباس بنایا ہے جو ہاتھ ملانے اور تالی بجانے کے عمل میں ایک دوسرے سے معلومات کا تبادلہ کرتا ہے۔ باتونی کپڑے کا کارنامہ پیٹر سینگ اور عامر حسینی آغا جانی نے مشترکہ طور پر انجام دیا ہے۔
یہ میٹا میٹرئلز سے بنا ہے اور وائرلیس کی بدولت معلومات اور ڈیٹا کا تبادلہ کرتا ہے۔ وائرلیس طرز کی نیئر فیلڈ کمیونی کیشن ٹیکنالوجی اب عام ہےجس کے تحت انچوں سے چار فٹ دوری تک وائرلیس رابطہ کیا جا سکتا ہے، اسے لباس میں سمویا گیا ہے۔