بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین میں 40 سالہ خاتون نے اپنی ملازمت ترک کر کے والدین کے ہاں فل ٹائم بیٹی کی جاب کر لی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 40 سالہ نیان گزشتہ 15 سال سے ملازمت کر رہی ہیں اور 2022 میں وہ دن میں 24 گھنٹے آن کال رہتی تھیں جس سے وہ مسلسل دباؤ کا شکار ہوگئیں اور ان کی ذہنی حالت خاصی خراب ہو رہی تھی۔
نیان کے والدین نے بیٹی کی یہ حالت دیکھی تو انہوں نے کہا کہ تم اپنی نوکری کیوں نہیں چھوڑ دیتی؟ ہم تمہیں مالی طور پر سپورٹ کریں گے، یہ سن کر نیان نے جاب چھوڑنے کا فیصلہ کیا، مذکورہ خاتون کے والدین نے انہیں 4000 یوآن ماہانہ دینے کا فیصلہ کیا جس کے بعد نیان نے نوکری چھوڑی اور والدین کی کُل وقتی بیٹی بن گئی۔
واضح طور پر اس کا مطلب یہ تھا کہ نیان کو اب رہائش کے مزید اخراجات برداشت نہیں کرنے پڑیں گے اور پھر کھانے پینے اور گھریلو اشیاء کی بھی بچت ہوگی۔
اپنے والدین کی ملازمت میں ایک سال کے بعد نیان نے اپنے پیشے کو ’محبت سے بھرا ہوا‘ قرار دیا۔
وہ اپنا دن ماں باپ کے ساتھ گزارتی ہے، وہ ان کے ساتھ صبح گروسری کی خریداری پر جاتی ہے اور ہر شام ان کے ساتھ رات کا کھانا بناتی ہے، جب ضرورت ہوتی ہے تو انہیں گھمانے لے جاتی ہے اور یہاں تک کہ روز ان کے ساتھ ڈانس کرتی ہے تاکہ وہ لوگ فٹ رہیں۔
تاہم،اس کے والدین اسے یہ کہہ کر مسلسل یقین دلاتے ہیں کہ اگر آپ کو کوئی مناسب نوکری مل جائے تو آپ اس کیلئے جا سکتی ہیں، اگر آپ کام نہیں کرنا چاہتیں تو صرف گھر پر رہیں اور ہمارے ساتھ وقت گزاریں۔