دبئی: (ویب ڈیسک) متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے شہر دبئی میں سب سے مہنگا گھر فروخت کیلئے پیش کیا گیا ہے جس کی قیمت دنگ کر دینے والی ہے۔
بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق دبئی کے علاقے ایمریٹس ہل میں ایک گھر فروخت کیلئے پیش کیا گیا ہے جس کی قیمت 20 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز (57 ارب 85 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) رکھی گئی ہے، یہ گھر 60 ہزار سکوائر فٹ رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور اس میں 5 بیڈ رومز موجود ہیں۔
اس گھر کا سب سے بڑا بیڈروم ہی 4 ہزار سکوائر فٹ رقبے پر پھیلا ہوا ہے یعنی متعدد گھروں سے بھی زیادہ بڑا ہے، گھر کی نچلی منزل میں کھانے اور انٹرٹینمنٹ کیلئے کمرے موجود ہیں جبکہ گیراج میں 15 گاڑیاں کھڑی کی جاسکتی ہیں۔
گھر کے اندر اور باہر سوئمنگ پولز موجود ہیں جبکہ مونگوں سے بنا ایک ایکوریم بھی اس کا حصہ ہے، اس گھر کو ماربل پیلس کا نام دیا گیا ہے اور اس کی تعمیر میں 12 سال کا عرصہ لگا، اس کی تعمیر 2018 میں مکمل ہوئی تھی اور اسے بنانے کیلئے 2 کروڑ 72 لاکھ ڈالرز سے زائد خرچ کئے گئے تھے۔
اسے فروخت کرنے والے کمپنی کے مطابق سونے کے پتوں پر مبنی 7 لاکھ شیٹس کو گھر میں لگایا گیا ہے جبکہ 400 آرٹ کے نمونے بھی گھر کا حصہ ہیں، آرٹ کے نمونوں میں زیادہ تر 19 اور 20 ویں صدی کے مجسمے اور پینٹنگز شامل ہیں۔
کمپنی نے بتایا کہ گھر کے مالک آرٹ کے نمونوں کی فروخت کے حوالے سے بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں۔
گھر کے مالک کے نام کو ظاہر نہیں کیا گیا اور اسے فروخت کرنے والی کمپنی کے مطابق اس گھر کی فی سکوائر فٹ قیمت 3403 ڈالرز ہے جو اس علاقے کی دیگر جائیدادوں سے دوگنا زیادہ ہے، اس علاقے میں سب سے مہنگا گھر اگست 2022 میں 5 کروڑ 71 لاکھ ڈالرز سے زائد میں فروخت ہوا تھا۔
کمپنی کا تخمینہ ہے کہ دنیا بھر میں محض 5 سے 10 افراد ہی اتنے دولت مند ہیں جو اس گھر کو خرید سکتے ہیں۔
اس سے قبل اکتوبر 2022 میں میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ بھارت سے تعلق رکھنے والے مکیش امبانی نے دبئی کا مہنگا ترین گھر 16 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز میں خریدا تھا۔
رپورٹس کے مطابق ایشیا کے امیر ترین شخص نے پام جمیرہ میں واقع یہ گھر کویت کے ایک بڑے کاروباری شخص سے خریدا تھا۔
خیال رہے کہ دبئی میں زمین کی کمی کے باعث پوش علاقوں میں جائیدادوں کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور وہاں دنیا کے امیر ترین افراد زمین پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔