نئی دہلی :(ویب ڈیسک ) بھارت میں ایک مرد ٹیچر نے الیکشن ڈیوٹی سے بچنے کے لیے خود کو ’حاملہ‘ قرار دے دیا، مضحکہ خیر واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
بھارت میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات 2024 کا تیسرا مرحلہ جاری ہے جہاں ایک مرد اُستاد نے الیکشن ڈیوٹی سے بچنے کیلیے انوکھا ڈرامہ رچایا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست ہریانہ میں سرکاری سکول کی جانب سے الیکشن ڈیوٹی کیلیے اساتذہ کے ناموں کی فہرست تیار کر کے ضلعی انتظامیہ کو فراہم کی گئی۔
مذکورہ فہرست میں مرد ٹیچر ستیش کمار کا نام بھی شامل تھا جس میں ان کی جنس خاتون بتائی گئی، ضلعی انتظامیہ نے شک کی بنیاد پر معاملے کی جڑ تک پہنچنے کے لیے ایک کمیٹی بنائی۔
ستیش کمار نے الیکشن میں ڈیوٹی سے بچنے کے لیے خود کو صرف خاتون ظاہر نہیں کیا بلکہ اس کے ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ وہ ایک حاملہ ہیں۔
کمیٹی کی جانب سے بھارتی الیکشن کمیشن کے ساتھ معاملے کی تحقیقات کا آغاز کیا گیا جس میں انکشاف سامنے آیا کہ فہرست میں ستیش کمار کو جان بوجھ کر خاتون لکھا گیا تاکہ ان کی ڈیوٹی نہ لگائی جائے۔
اس بات کا علم ہونے کے بعد ڈی سی نے ستیش کمار، پرنسپل انیل کمار اور سکول کے کمپیوٹر آپریٹر منجیت کو طلب کیا اور اس معاملے کے حوالے سے پوچھا، سکول پرنسپل کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ غلطی ان کی طرف سے ہوئی اور وہ نہیں جانتے کہ آخر یہ غلطی کس سے ہوئی ہے۔
غیر معمولی جواب سے ناراض ضلع انتظامیہ نے معاملہ الیکشن کمیشن اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران کو بھیج دیا، حکام کے مطابق ملزم استاد اور اس کے ساتھیوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔