جکارتہ :(دنیانیوز) سعودی عرب کے ایک شہری نے اپنے گھر میں کام کرنے والی ملازمہ کی شادی میں شرکت کے لیے انڈونیشیا کا سفر کیا اور اس کے گھرپہنچ گئے۔
عرب میڈیا سے بات کرتے ہوئے ریاض العطیہ نے بتایا کہ خالہ ہمارے گھر میں ملازمہ ہی نہیں رہیں بلکہ میں دو سال کا تھا جب انہوں نے میری پرورش اور نگہداشت شروع کی، انہوں نے ہمارے گھر میں تیس سال کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ طویل عرصےتک ہمارے گھرمیں کام کرنے پرہم ان کے احسان مند ہیں، اس احسان کو واپس کرنے کے لیے ان کی شادی میں شرکت ایک معمولی صلہ ہے، انہوں نے ہمیں خوش کیا اور ہم انہیں خوش کریں گے، خالہ نے ہماری بیمار اور معذور والدہ کی خدمت کی مگر ہم ان کی خدمت کا صلہ نہیں دے سکتے۔
ریاض العطیہ نے مزید کہا کہ سعودی بشت میں خالہ کی شادی میں شرکت کے بارے میں مجھے ایسے ردعمل کی توقع نہیں تھی، میں ان کو واپس سعودی عرب لے جاؤں گا تاکہ وہ اپنا کام جاری رکھ سکیں، ان کے لیے ایک الگ گھر تیار کیا جائے گا۔
دریں اثنا سعودی شہری نے اپنی ملازمہ کو سونا اور نقدی بطور تحائف پیش کیے اور شادی کے شرکاء کی موجودگی میں استقبالیہ جملے کہے۔